
ایکنا نیوز، عمان ڈیلی کے مطابق یہ تقریب مرکزِ قرآنی صلالہ کے زیرِ اہتمام منعقد ہوئی، جو عمان میں قرآن کریم کی خدمت کے لیے قائم انجمن سے وابستہ ہے۔ یہ پروگرام احمد بن محسن الغسانی، گورنرِ ظفار کی نگرانی میں اور اس مرکز کے سالانہ منصوبے 2025 کے تحت منعقد کیا گیا۔
اس تقریب میں طلبہ کی بھرپور شرکت دیکھنے میں آئی، جہاں انہوں نے اللہ کی کتاب کے وہ حصے تلاوت کیے جو انہوں نے مکمل یا جزوی طور پر حفظ کر رکھے تھے۔
اس موقع پر قرآن کریم کے 110 طالبات و طلبہ حفاظ شریک ہوئے۔ ان طلبہ کو مختلف گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا، جن میں مکمل قرآن کے حافظ (6 طلبہ)، 20 پاروں کے حافظ (6 طلبہ)، 15 پاروں کے حافظ (5 طلبہ)، 10 پاروں کے حافظ (12 طلبہ)، 5 پاروں کے حافظ (41 طلبہ) اور 2 پاروں کے حافظ (40 طلبہ) شامل تھے۔
مرکزِ قرآنی صلالہ کے ڈائریکٹر رائد بن عوض بالخیر نے اس موقع پر کہا کہ اس پروگرام میں عمانی معاشرے کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین نے شرکت کی، جن کی عمر 15 سال یا اس سے زائد تھی اور جو قرآنِ کریم کی تجوید میں مہارت اور قراءت میں مطلوبہ رفتار رکھتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام کی اہمیت قرآن کریم کے مقام و مرتبے کے بارے میں شعور کو مضبوط کرنے اور وحیِ الٰہی کے کلام سے وابستگی کو فروغ دینے میں ہے، جو حفظ، تلاوت اور آیاتِ قرآنی میں تدبر کے ذریعے حاصل ہوتی ہے۔
بالخیر کے مطابق، ختمِ قرآن کے اس پروگرام کے مختلف اہداف میں حفاظ کے قرآنی محفوظات کا اعادہ اور استحکام، مرد و خواتین حفاظ میں نئی قرآنی صلاحیتوں کی دریافت، انہیں ملکی و بین الاقوامی قرآنی مقابلوں میں شرکت کے لیے تیار کرنا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا، نیز شرکاء میں جوش و جذبہ، مسابقت اور اعتمادِ نفس پیدا کرنا شامل ہیں۔
واضح رہے کہ شہر صلالہ، سلطنتِ عمان کے صوبہ ظفار کا حصہ ہے۔ یہ صوبے کا مرکزی اور اہم شہر ہے اور عمان کے جنوبی ساحل پر واقع ہے۔/
4325618