دہشتگرد تنظیم داعش نے موصل میں 1800 سال پرانا چرچ جلا ڈالا

IQNA

دہشتگرد تنظیم داعش نے موصل میں 1800 سال پرانا چرچ جلا ڈالا

16:22 - July 21, 2014
خبر کا کوڈ: 1431824
بین الاقوامی گروپ:شام اور عراق میں مسلح جدوجہد کرنے والے دہشتگرد گروہ گروپ دولت اسلامی عراق وشام نےعراق کے دوسرے بڑے شہر موصل میں 1800 سال پرانے چرچ کو آگ لگا دی۔

ایکنا نیوز-شفقنا-چرچ کو جلائے جانے کا یہ واقعہ موصل میں مسیحی املاک کو تباہ کرنے کے ایک سلسلہ کا ہی حالیہ واقعہ ہے۔ موصل اور اس کے ملحقہ علاقوں پر اسلام پسند باغیوں نے پچھلے ماہ کے دوران قبضہ کیا تھا۔

نو جولائی کو یو ٹیوب پر جاری کردہ ایک وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک مقبرے کو ایک بھاری ہتھوڑے کی مدد سے توڑا جا رہا ہے۔ حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ یہ مقبرہ تقریبا یقینی طور پر انجیل میں مذکور نبی یونس کا ہے۔

اس سے پہلے موصل کے مسیحی شہری بڑی تعداد میں شہر کو چھوڑ چکے ہیں کیونکہ القاعدہ سے متاثر جماعت داعش نے انہیں ہفتے کے روز کی ڈیڈ لائن دی تھی کہ وہ تب تک یا تو اپنا مذہب چھوڑ کر مسلمان ہو جائیں یا جزیہ دے دیں اور اگر نہیں تو پھر علاقہ چھوڑ دیں یا موت کا انتظار کریں۔

عراق میں 'العربیہ' کے نمائندے ماجد حامد کا کہنا ہے کہ ڈیڈ لائن کا وقت دن 12 بجے تک تھا۔ حامد نے بتایا کہ بہت سے مسیحی جمعہ کے روز ہی شہر سے ہجرت کر گئے تھے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ آخر ڈیڈ لائن کے ختم ہونے تک کوئی مسیحی شہر میں باقی تھا یا نہیں۔

عراقی مسیحیوں کے پیشوا پیٹر آرک لوئس ساکو نے جمعہ کے روز میڈیا کو بتایا ہے کہ "مسیحی خاندان دھوک اور اربیل کے علاقوں کا رخ کر رہے ہیں جو کہ خود مختار علاقے کردستان کا حصہ ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عراق کی تاریخ میں پہلی بار موصل مسیحیوں سے خالی ہو گیا ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق مسیحیوں کو ہفتے تک شہر چھوڑںے کے پیغامات شہر بھر میں لائوڈ سپیکر سے بار بار کئے جاتے رہے ہیں۔

30947

ٹیگس: عراق ، داعش ، آگ
نظرات بینندگان
captcha