مذکورہ سنی قبیلے اور داعش کے جنگجوو¿ں کے درمیان بدھ سے لڑائی جاری ہے اور قبائلیوں نے ٹویٹر پر جاری کردہ پیغام میں اس لڑائی کو داعش کے خلاف بغاوت قرار دیا تھا۔یہ لڑائی اس قبیلے کے تین افراد کی داعش کے ہاتھوں گرفتاری کے ردعمل میں شروع ہوئی تھی اور اس قبیلے نے داعش کے جنگجوو¿ں پر آپس میں طے پائے معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا تھا۔اس میں کہا گیا تھا کہ قبیلے کی حمایت کے بدلے میں اس کے ارکان کو ڈرایا دھمکایا نہیں جائے گا اور اس پر حملے بھی نہیں کیے جائیں گے لیکن داعش کے ارکان نے جمعرات کو اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان دیہات میں چھاپہ مار کارروائیاں کی تھی اور گھر گھر تلاشی کی کارروائی کے دوران متعدد افراد کو اغوا یا گرفتار کر لیا تھا۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق لبنان کے ساتھ ملحقہ سرحد پر شامی فورسز سے جھڑپ میں 50باغی مارے گئے ہیں تاہم اُن کے کسی جماعت سے تعلق کے بارے میں واضح نہیں ہوسکا۔