ایکنا نیوز-
س: دوسرے ملکوں میں سیاسى پناہ لینے کا کیا حکم ہے؟ آیا سیاسى پناہ کے لئے جھوٹا قصہ گھڑنا جائز ہے؟
ج: غیر اسلامى حکومت میں سیاسى پناہ لینے میں بذات خود کوئى حرج نہیں مگر یہ کہ مفسدہ کا باعث ہو ۔ لیکن جھوٹ اور جعلى قصو ں سے کام لے کر سیاسى پناہ حاصل کرنا جائز نہیں ہے؟
س: آیا مسلمان کے لئے غیر اسلامى ملک کى طرف ہجرت کرنا جائز ہے؟
ج: اگر اس کے بے دین ہونے کا خوف نہ ہو تو کوئى حرج نہیں ہے اور ہاں اپنے دین و مذہب کى حفاظت کے ساتھ اس پراسلام اور مسلمین کا دفاع کرنا واجب ہے اور بقدر امکان دین اور دین کے احکام کى ترویج کرنا واجب ہے۔
س: ایسے ملک میں رہنے کا کیا حکم ہے جہاں گناہ کے اسباب کثرت سے پائے جاتے ہوں مثلاً بے پردگى ، فحش موسیقى کے کیسٹ کا سنناوغیر ہ؟ اور ایسے شخص کے لئے کیا حکم ہے جو ابھى شرعاً بالغ ہوا ہو؟
ج: ایسے ممالک میں جہاں گناہ کے اسباب مہیا ہیں وہاں رہنا بذاتِ خود جائز ہے خصوصاًاگر وہاں رہنے کے لئے مجبور ہو لیکن اس پر شرعاً حرام امور سے اجتناب کرنا واجب ہے اور اسى طرح واجبات شرعیہ کو انجام دینے اور محرمات شرعیہ کو ترک کرنے میں بالغ اور دوسرے مکلفین میں کوئى فرق نہیں ہے۔
استفتات رہبری سے انتخاب