اخبار کے مطابق خواتین کی اس بٹالین نے اگر چہ ابھی تک داعش کا سامنا نہیں کیا ہے تاہم شمالی عراق کے کرد شہر سلیمانیہ میں یہ گروپ کئی مہینوں سے تربیت حاصل کرتا آرہا ہے۔
بٹالین کی ایک حاملہ خاتون جس کی ایک چار سالہ بیٹی ہے نے نیویارک پوسٹ کو بتایا کہ اگر اسے اجازت دی جاتی ہے تو وہ داعش کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے۔واضح رہے کہ عراق کے صوبے کردستان کے کئی چھوٹے قصبوں پر داعش کے دہشتگردوں نے قبضہ کرکے وہاں اقلیتوں میں رہ رہے سیکنڑوں عیسائیوں و ایزدیوں کا قتل عام کردیا جس کے بعد امریکہ نے داعش کے خلاف محدود ہوائی بمباری کرنے کا فیصلہ کیا۔