ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «الجزیره» کے مطابق چین میں سیکورٹی فورسز نے قرآنی مراکز کو غیرقانونی قرار دیکر دھاوا بول دیا اور ان مراکز میں ایک سو نوے بچوں کو اپنی دانست میں نجات دلایا۔
سیکورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ چھبیس قرآنی مراکز کے خلاف آپریشن میں پینتیس افراد کو «اورومچی» شہر سے گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
اس اسلام مخالف اقدام میں ۴۷ دیگر مراکز کو بھی اسلامی تعلیمات دینے کے الزام میں نامزد کیا گیا ہے اور قرآنی مراکز سے اٹھائے گئے بچوں کے بارے میں بھی کوئی اطلاع نہیں کہ وہ کہاں ہیں ؟
رپورٹ کے مطابق چین میں اویغوری مسلمان قوم چینی حکومت کی پابندیوں کی وجہ سے اپنے بچوں کو مخفی طور پر ان مراکز میں قرآن سیکھنے کے لیے بھیجنے پر مجبور ہیں۔
گذشتہ مہینوں ایک یونیورسٹی طالبعلم کو بھی فرقہ وارانہ سرگرمیوں کے الزام میں گرفتار اور اسکے موبائل فون اور مقالات وغیرہ بھی ضبط کر لیا گیا تھا۔
سینکیانگ جسکا اصلی نام مشرقی ترکستان ہے اسمیں اکثریت آبادی مسلمانوں کی ہے اور ۶۴ سال پہلے مقبوضہ سرزمین بننے کے بعد سے اب تک اسقلال کا خواہاں ہے.