ايران كی قرآنی خبررساں ايجنسی (ايكنا) كی رپورٹ كے مطابق اس كانفرنس میں البصيرت انسٹی ٹيوٹ كے سربراہ سيد ثاقب نقوی، قائد شيعيان پاكستان اور نمائندہ ولی فقیہ علامہ سيد ساجد علی نقوی ، علامہ رمضان توقير، جماعت اسلامی كے سربراہ قاضی حسين احمد، ابوالخير كے فرزند راغب حسين نعيمی، حميد گل، فريد پراچہ، ابتسام الٰہی ظہير اور مسكين قادری نے شركت كی۔ اس كے علاوہ شيعہ اور سنی مذہب كے ديگر دانشوروں اور علماء كرام نے بھی شركت كی۔یہ كانفرنس صبح مقامی وقت كے مطابق 9 بجے سے مغرب تك جاری رہی۔
اسی طرح علماء اور دانشوروں نے اس سيمينار میں مسلمانوں كے درميان اتحاد اور يكجہتی پر زور ديا اور كہا اگر مسلمان اسلام كا مستقبل روشن ديكھنا چاہتے ہیں تو آپس میں اتحاد اور وحدت سے رہنے كی كوشش كریں۔
اس سيمينار میں نمائندہ ولی فقیہ اور قائد شيعيان پاكستان علامہ سيد ساجد علی نقوی نے اپنے خطاب میں كہا اسلامی جمہوریہ ايران كے عوام كا اتحاد ہمارے ملك كے مسلمانوں كيلئے نمونہ ہے، كيونكہ عالمی سطح پر ايران مسلمانوں كے درميان اتحاد پيدا كرنے كی كوشش میں ہے۔
انہوں نے مزيد كہا دنيا میں اسلام ، اسلامی بيداری كے سبب قائم ہے۔ دشمن ہمارے درميان تفرقہ ايجاد كركے اپنے مقاصد حاصل كرنا چاہتا ہے ۔ اس بنا پر مسلمانوں كو چاہئے كہ ہميشہ ہوشيار رہیں اور ايك دوسرے كے ساتھ اتحاد و وحدت پيدا كریں تاكہ دشمن اپنے مقاصد تك نہ پہنچ سكے۔
1018370