ایکنا نیوز- ایران ریڈیو کے مطابق بحرینی ذرائع نے ہافنیگٹن پوسٹ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ سابق سعودی بادشاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے دفتر کے انچارج خالدالتوحیدی کو جو سعودی فوجیوں کو بحرین بھیجنے کا اصلی ذمہ دار ہے، اس کے عہدے سے معزول کردیا گیا ہے- خالد التوحیدی جو شہزادہ بندربن سلطان کے ساتھ مل کر بیرونی ممالک میں سعودی سازشوں میں اہم کردار ادا کرتا تھا، انقلاب مصر کو اس کے راستے سے ہٹانے اور شام میں داعش کی حمایت بھی میں بھی پیش پیش رہا ہے- ذرائع کے مطابق ملک عبداللہ کے بیٹے متعب کے بادشاہ بننے کا اب کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ نئے بادشاہ سلمان بن عبدالملک نے ولیھد مقرن بن عبدالعزیزکا جانشین شہزادہ محمد بن نایف کو مقرر کردیا ہے- مبصرین کا کہنا ہے کہ خاندان آل سعود میں سب سے مالدار اور بااثر ترین خاندان " سدیری فیملی " نے اقتدار اپنے ہاتھ میں لینے کے لئے، گویا ایک طرح سے بغاوت کردی ہے- 'سدیر فیملی ' پہلے بھی شاہ عبداللہ کو شہزادہ مقرن کی جگہ اپنے بیٹے متعب کو اس وقت کے ولیعھد کا جانشین مقرر کئے جانے سے روک چکی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ شاہ سلمان کا تعلق بھی سدیری فیملی سے ہے-