ایکنا نیوز- ادارے نے ایک طالبان کمانڈر کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملا خادم کی گرفتاری طالبان گورنر ملا عبدالرحیم اخوند کے حکم پر کی گئی۔ ملا خادم پر ”امارت طالبان“ کی مخالفت کرنے اور غیر شرعی حرکات کرنے کا الزام ہے۔ قبائلی سردار عبدالاحد معصومی کا کہنا ہے کہ ملا خادم نے کاکا جی ازان کے علاقہ میں لوگوں کو زبردستی جمع کیا اور انہیں بتایا کہ ملا عمر اب دنیا میں نہیں اور انہیں اپنی اطاعات کا حکم دیا۔
ڈیلی پاکستان کے مطابق ملا خادم ابتدائی طور پر افغان طالبان کا حصہ تھے اور انہیں امریکہ نے گوانتاناموبے جیل میں قید بھی رکھا جہاں سے انہیں 2007ءمیں رہا کیا گیا۔ طالبان سے اختلافات کے بعد انہوں نے داعش کی حمایت کا اعلان کر دیا تھا۔ ان پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ جنوبی افغاستان میں، جو کہ طالبان کا روحانی مرکز ہے، داعش کیلئے جنگجو بھرتی کر رہے تھے۔