ایکنا نیوز- اینا اسلامی نیوز کے مطابق راخین صوبے کے ایک سیکورٹی افیسر کے مطابق زبردستی دستخط کرائے گئے معاہدے کے مطابق حکومت نے دھمکی دی ہے کہ اس شہر میں آذان دینے پر سخت سزا دی جائے گی
منگدو شہر میں ایک مسلم لیڈر کا کہنا ہے کہ ہمیں اس معاہدے پر دستخط کرانے کے لیے مجبور کیا گیا جسکے مطابق مسجدوں سے ہم آذان نہیں نشر کرسکتے ۔
انہوں نے کہا کہ سال ۲۰۱۲ سے مسلم بودھا فسادات کے بعد اس صوبے میں مساجد، اسلامی مدرسے اور مراکز کو زبردستی بند کروانے کا سلسلہ جاری ہے ۔ اگرچہ دور دراز علاقوں کی بعض مساجد میں اب تک آذان دی جاتی ہے مگر اب حکومت ان مساجد کو بھی بند کروانے پر تل گئی ہے اور خدشہ ہے کہ مسائل پیدا ہوں گے۔