ایکنا نیوز- تاجیکستان میں ایرانی رایزنی مرکز کے مطابق مارکیٹوں کو کہا گیا ہے کہ بیگانوں کے لباس اور حجاب وغیرہ کی دکانوں کو جلد سیل کیا جائے گا
پولیس افیسر قنغراتزاده کہنا ہے : سیاہ یا کالا لباس کبھی تاجیکستان کی ثقافت کا حصہ نہیں رہا ہے بلکہ اچھے رنگ اور پھولوں والے لباس اور ڈیزاین کلچر کا حصہ ہے
دوشنبہ کے کمشنرعبیداللهاف، نے بھی حکم دیا ہے کہ مارکیٹوں میں اسلامی لباس کی درآمد پر پابندی عاید اور موجود اسلامی لباسوں کو جمع کرایا جائے
اس سے پہلے وزیر داخلہ رمضان رحیمزاده، بھی اسلامی لباس کو بیگانوں کا لباس قرار دیکر اسکی خرید وفروخت بند کرنے کا مطالبہ پیش کرچکا ہے
سرکای سطح پر اسلامی لباس پہننے والی خواتین کو ٹیلی ویژن پروگراموں میں بند چلن کرداروں کے طور پر پیش کرنے کی سازش کا سلسلہ جاری ہے
ملک کی 95 فیصد آبادی مسلمان ہے اور اسکے باجود اسلامی اقدار پر سخت پابندی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے جو لمحہ فکریہ ہے۔