ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «مرآة البحرین»کے مطابق بحرین میں شیعہ سنی عوام کی جانب سے نماز وحدت پر اظھار آمادگی پر پولیس نے مذکورہ مسجد کی تلاشی لی
شیعہ جامع مسجد میں نماز جمعہ میں شیعہ سنی عوام کی مشترکہ نماز ادا کرنے کے اعلان پر سیکورٹی کا جایزہ لیا گیا۔ ادارہ برای صلح و گفتگو نے علاقے میں شیعہ مساجد کو نشانہ بنانے کے پیش نظر وحدت کے لیے نماز وحدت ادا کرنے کی تجویز پیش کی۔
اس تجویز کے مطابق پہلے جمعے کی نماز وحدت شیعہ مسجد اور اگلے جمعے کو اہل سنت ک مسجد میں ادا کرنے کا منصوبہ پیش کیا گیا ہے
اخوان المسلمین کے عالم دین محمد خالد نے اس منصوبے کو ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے کہا : بحرین میں نماز وحدت کی ضرورت نہیں بلکہ صفوی دہشت گردوں کو سزا دینے کی ضرورت ہے
بحرین میں سابق فوجی افیسر محمد الزیانی نے بھی اس تجویز کو رد کرتے ہوئے کہا کہ میں کسی طور ایک شعیہ عالم دین کے پیچھے نماز ادا نہیں کرونگا۔
ٹویٹر پر انہوں نے کمنٹس میں لکھا ہے: «جی ہاں نماز میرے پیچھے ادا کرنا درست اور جایز ہے مگر کسی شیعہ عالم دین کے پیچھے نماز ادا نہیں کی جاسکتی».