ایکنا نیوز – اطلاع رساں ادارے «Sydney Morning Herald»،کے مطابق پہلی اسلامی پارٹی کے بانی دیا محمد، نے اس حوالے سے کہا کہ پیرس واقعے اور موجودہ حساس حالات میں آسٹریلیا میں ایک رسمی سیاسی اسلامی پارٹی کی شدید ضرورت تھی
انہوں نے کہا کہ اسلامی پارٹی انتخابات میں بھرپور انداز میں شرکت کرے گی
دیا محمد کے مطابق آیندہ سال ہونے والے سینٹ کے انتخابات کے لیے ملک بھر میں اسلامی پارٹی کے نمایندے حصہ لیں گے
انہوں نے کہا کہ ایک انسان ہونے کے ناطے بیروت و پیرس واقعات سے لاتعلق رہنا ممکن نہیں اور کسی بیگناہ کو مارنے کی اسلام میں قطعا اجازت نہیں مگر یہ ضرور ہے کہ داعش بننے میں بعض ممالک کے ہاتھ اورپالیسیاں بھی شامل ہیں
34 ساله دیامحمد آسٹریلیا میں «میری صلح» کے نام سے ایک پارٹی پہلے بھی بناچکی ہے جسکا مقصد مسلمانوں اور آسٹریلین باشندوں میں ہم آہنگی پیداکرانا ہے
دیا محمد کے مطابق انہوں نے اسلامی پارٹی بنانے میں مسلمان اور غیر مسلم اسکالروں سے مشاورت کی ہے اور اس پارٹی میں مسلمانوں کے علاوہ دیگر مذاہب کے لوگ بھی شامل ہوسکتے ہیں
اس پارٹی کا مقصد آسٹریلیا میں سرگرم چھ مسلم مخالف پارٹیوں کا مقابلہ کرنا ہے۔