اسکولوں میں حجاب پر پابندی کا قانون دائیں بازو کی شدت پسند جماعت جو وزیراعظم «سباسٹین کروز» کی حمایت سے مئی ۲۰۱۹ میں پاس کیا گیا تھا عدالت نے بنیادی قوانین سے متصادم قرار دے دیا۔
جسٹس کریسٹوف گرابنواٹر (Christoph Grabenwarter نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں اس قانون کو معطل کرنے کا اعلان کیا۔
انکا کہنا تھا: سال ۲۰۱۹ میں پاس ہونے والا قانون تعلیمی اور بنیادی قوانین سے متصادم ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کچھ عرصے قبل آسٹری میں مخلوط حکومت نے دائیں بازو کی کنروویٹو جماعت " فری آسٹریا" کی دباو پر اسکولوں میں حجاب پر پابندی کا قانون پاس کیا تھا۔
اس قانون کے مطابق پرائمری اسکولوں میں بچیاں اسکارف جو مسلمانوں کی علامت ہے کے ساتھ اسکول نہیں آسکتیں اور خلاف ورزی پر ۴۴۰ یورو جرمانہ والدین کو بھرنا پڑے گا۔/