اسلامی کالج اسنابروک؛ تعلیم قرآن سے معنویت تک کا سفر

IQNA

اسلامی کالج اسنابروک؛ تعلیم قرآن سے معنویت تک کا سفر

9:22 - February 27, 2022
خبر کا کوڈ: 3511384
تہران(ایکنا) جرمن کے اسلامی کالج اسنابروک میں جرمن زبان میں ائمہ کی تربیت کی جاتی ہے۔

ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس کورس کا مقصد مساجد کے امام کو جرمن اقدار اور ثقافت سے روشناس کرانا ہے

 

رپورٹ کے مطابق اسلامی کالج اسنابروک میں حسن قرآت کی کلاس میں موجود استاد خالد رضوانی کا کہنا تھا: کلاس میں حسن قرآت کے بعد جرمن زبان میں اس کا ترجمہ پیش کیا جاتا ہے۔

 

اسلامی کالج اسنابروک میں گذشتہ سال جون سے دو سالہ کورس شروع کیا گیا ہے اور جرمن وزارت داخلہ کے تعاون سے اس کورس کا مقصد اماموں کو جرمن اقدار سے روشناس کرانا ہے۔

 

اسلامی انجمنوں کی کونسل اسلامی کالج کی خصوصی کمیٹی میں شامل ہے اور اس کو جرمن وزارت داخلہ کا تعاون حاصل ہے۔

 

جرمن حکام کے مطابق اسلامی کالج کے لیے تقریبا ۵۔۵ ملین یورو فنڈ مختص کیا گیا ہے اور شرکاء کے لیے معارف اسلامی سند کا رکھنا لازمی ہے جب کہ دو سالہ کورس اس کالج میں صرف ہفتے کے آخری دنوں میں منعقد ہوگا ۔

 

اسلامی کالج اسنابروک کو ایک قسم کا کھیتولک مدرسہ کہا جاسکتا ہے اور اس میں خطبہ دینے کی تربیت کے علاوہ، تلاوت قرآن، معنویت کی مشق، سیاسی تعلیم اور اجتماعی امور میں معاونت کی تعلیم دی جاتی ہے۔

 

پینسٹھ طلبا کا رجسٹریشن

اسلامی کالج اسنابروک میں پہلے سال پنسٹھ طلبا کو داخلہ دیا گیا جنمیں بیس خواتین اور پیتالیس مرد شامل تھے جنمیں سے کافی تعداد میں افراد نے امام مسجد کورس میں شمولیت پر رضامندی کی ہے جن میں سے بعض کو ہسپتالوں اور جیلوں میں بھی مقرر کیا جائے گا۔ کلاس آن لاین بھی منعقد کی جاتی ہیں۔

 

کالج طالب علم «بلال المبید» جو کلاس میں ریگولر شرکت کرتا ہے وہ چھ سال قبل شام سے جرمنی آئے تھے

بلال اسلامیا ٹیچر رہ چکے ہیں وہ جرمنی میں کام کی تلاش میں تھے اور انکا کہنا تھا کہ کالج میں داخلے کا مقصد کسی مسجد میں امام کے طور پر کام کرنا ہے۔

 

اسلامی کالج  اسنابروک پہلا اسلامی ادارہ نہیں اس س پہلے ترک الاینس کے تعاون سے دی ٹیب مرکز آئفل میں، ھسن میں جامعہ احمدیہ، اسلامی ثقافتی مرکز کلن اور ماینتس میں اسلامی مرکز بھی دیگر ادارے ہیں جہاں جرمن زبانوں میں تعلیم دی جاتی ہے۔

 

اسلامی کالج کے ڈایریکٹر اسناف بگیک کا کہنا تھا: « ہمارے کالج کا دیگر اداروں سے فرق یہ ہے کہ یہاں صرف جرمن زبان میں تعلیم دی جاتی ہے جب روایتی انداز میں عربی زبان میں قرآت کی جاتی ہے.»

 

۳۰ سال قبل بوسنیا سے آئے استاد کافی عرصے امام رہے، انکا کہنا تھا: «نوجوان مسلمان ترکی ، عربی اور مادری زبان سے بہتر جرمن زبان بول سکتے ہیں اور اگر مساجد کے امام درست آگاہی دیں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں۔.»

 

مرد و خواتین کو برابر تعلیم

اسلامی کالج اسنابروک کے قیام کا مقصد مرد و خواتین کو درست اور برابر میں انداز میں تعلیم دینا ہے اور یہ طے کرنا بعد کا مرحلہ ہے کہ کیا خواتین کو مساجد میں ذمہ داری دینی ہے کہ نہیں۔

اسناف بگیک کا اس بارے میں کہنا تھا: « اکثر اسلامی معاشروں میں خواتین امام کو قبول نہیں کیا جاتا لہذا توقع کی جاتی ہے کہ انکو امام کے طور پر متعین نہیں کی جاسکتی اور انکو جیلوں یا ہسپتالوں میں ڈیوٹی دی جاسکتی ہے.»

 

انکا کہنا تھا عام طور پر جرمنی میں امام مسجد کا کام زیادہ مناسب کام شمار نہیں ہوتا تاہم جرمن حکومت کو خدشہ ہے کہی ان اماموں کو باہر سے تربیت نہ ملے اور انکو مقامی معاشرے میں ضم کیا جائے تو بہترہے.»

 

کہا جاسکتا ہے کہ اسلامی کالج اسنابروک کی قلیل مدتی خدمات قابل قبول ہے اور اسلامی ماہرین کی رائے میں اس کی کارکردگی مناسب ہے اور اگلے سالوں کے کورس کے لیے کافی تعداد میں لوگ نام لکھوا رہے ہیں۔/

4038856

نظرات بینندگان
captcha