الدستور نیوز کے مطابق آسٹریلیا کی مک کواری یونیورسٹی میں قایم نئے میوزیم کا افتتاح کیا گیا جہاں نایاب قرآنی نسخوں اور قدیم اسلامی فن معماری کی نمایش منعقد کی گیی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مک کواری یونیورسٹی میں ہزاروں سال قدیم اور نایاب فن پارے موجود ہیں جنمیں مصری آثار قدیمہ کی اشیاء موجود ہیں۔
اٹھارہ ہزار کے لگ بھگ نایاب اشیاء اور فن پاروں کے ہمراہ " مشرق کا مغرب سے الحاق" کے عنوان سے صلیبی جنگوں کی چیزیں موجود ہیں، ۱۰۹۵ سے ۱۳۰۱ تک مسیحی دنیا پاپ کی سربراہی میں مشرق پر قبضے کی کوشش کررہی تھی جس کی وجہ سے جنگوں میں لاکھوں لوگ لقمہ اجل بن گیے۔
میوزیم ڈائریکٹر پروفیسر مارٹن پوماس کا کہنا ہے: صلیبی جنگوں کے حوالے سے سیاسی شعور میں اضافہ ہوا اور تجارت کی وجہ سے لوگ ایکدوسرے سے وابستہ ہوگیے ایک دوسرے کے تمدن سے اثر لینا شروع ہوئے اور مغربی معماری مشرقی دنیا میں وارد ہوئی۔
نمایش میں پہلی بار سونے کے پانی سے تزئین شدہ نایاب قرآنی نسخے جو چودہویں اور پندرہویں صدی سے متعلق بتائے جاتے ہیں نمایش میں پیش کیے گیے ہیں جب کہ مصری آثار قدیمہ کے وسائل اور فن پارے بھی نمایش میں موجود ہیں جن کی وجہ سے اس دور میں قاہرہ کو دنیا کے خوبصورت ترین شہرکا درجہ دیا جاتا تھا۔/