مسجد ابراہیمی کی تاریخی سیڑھیوں کو مسمار کرنے پر حماس کا ردعمل

IQNA

مسجد ابراہیمی کی تاریخی سیڑھیوں کو مسمار کرنے پر حماس کا ردعمل

8:32 - May 24, 2022
خبر کا کوڈ: 3511923
مقدس مسجد اور شہر کی اسلامی اور تاریخی تشخص کو تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

ایکنا انٹرنیشل ڈیسک کے مطابق حماس اسلامی مزاحمتی تحریک نے قابض حکومت کی جانب سے ہیبرون شہر میں ابراہیمی مسجد کے تاریخی سفید قدموں کے کچھ حصوں کو منہدم کرنے کی کوشش کے ردعمل میں ایک بیان جاری کیا۔

 

بیان میں کہا گیا ہے کہ الخلیل میں مسجد ابراہیمی کی تاریخی سیڑھیوں کے کچھ حصوں کو مسمار کرنا دشمن کے اس علاقے میں ایسکلیٹر بنانے کے منصوبے کے تحت فلسطینی عوام کے اسلامی اور تاریخی آثار اور نشانیوں کے خلاف ایک نیا جرم ہے۔ قابض نے ابراہیمی مسجد پر قبضہ کر لیا ہے اور یہ تمام اقدار، رسم و رواج اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

 

حماس نے مزید کہا کہ وہ ہیبرون شہر اور دیگر فلسطینی علاقوں میں کسی بھی استعماری اور یہود مخالف منصوبے کی اپنی شدید مخالفت کا اعادہ کرتی ہے اور اس بات پر زور دیتی ہے کہ حکومت اس شہر کے اسلامی اور عرب نشانات اور علامات کو تبدیل کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔اور فلسطینی عوام اور اس کے متحرک دھارے مضبوطی سے اور ہر طرح سے اس کے خلاف کھڑے ہوں گے۔

 

اس تحریک نے صیہونیوں کی یہودیت اور قبضے کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے اسلامی اور عرب جماعتوں کو فوری طور پر متحرک کرنے پر زور دیا۔

نظرات بینندگان
captcha