ایکنا نیوز- سیاست نیوز کے مطابق ٹوئٹر انڈیا میں مسلم دشمنی کا آلہ بن رہا ہے۔
ایک تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ روزانہ تین ملین سے زائد پوسٹ اسلام مخالفت میں نشر ہوتا ہے۔
ترکی ٹی وی ریڈیو(TRT) جسکا مرکزی دفتر استنبول میں ہے لکھتا ہے کہ ریسرچ سے معلوم ہوتا ہے کہ سروے کو آسٹریلیا کئ ویکٹوریا اسلامی مرکز کی جانب سے کیا گیا ہے کہ اسلام مخالف افراد امریکہ،برطانیہ اور ہندوستان میں چھیاسی فیصد ٹوئٹر پر مواد شئیر کرتے ہیں۔
تحقیقات کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ روزانہ تین ملین چھ لاکھ ساٹھ ہزار پوسٹ گذشتہ ایک سال سے مسلسل نشر ہورہا ہے۔
ICV کے محققین کے مطابق چار اہم موضوعات پر مسلسل اسلام مخالف مواد نشر ہورہا ہے۔
پہلا اسلام اور دہشت گردی میں تعلق، دوسرا مسلمانوں کو جنسی تجاوز گر قرار دینا، مسلمانوں کو مغرب میں گوروں اور انڈیا میں ہندوں کی آوارگی کا عامل قرار دینا اور چوتھا حلال تبلیغ کو غیرانسانی قرار دینا۔
ICV تحقیق کے مطابق بھارتی حکمران پارٹی BJP ان تمام مسلم مخالف مہم کی ذمہ دار ہے۔
ICV کے مطابق انڈیا میں مسلمانوں کے حقوق کی پامالی اس حوالے سے اہم عامل ہے.
محققین کے مطابق آن لاین نفرت انگیز مہم اور آف لائن نفرت انگیز واقعات میں برراہ راست تعلق ہے۔/