سوئیڈن کی پولیس قرآن سوزی کی حوصلہ افزائی کرتی ہے

IQNA

سوئیڈش رائٹر:

سوئیڈن کی پولیس قرآن سوزی کی حوصلہ افزائی کرتی ہے

7:49 - February 15, 2023
خبر کا کوڈ: 3513762
ایکنا تھران- سوئیڈش مصنف«یان گیو» نے قرآن سوزی کی اجازت پر پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں اس کام کی حامی قرار دیا۔

ایکنا- خبررساں ادارے الرأی، کے مطابق یان گیو: Jan Guillo نے اپنے آرٹیکل جو روزنامه «افتون‌بلادت»(aftonbladet)  میں شائع ہوا ہے اس میں لکھتا ہے: بلاشک سرعام قرآن کریم کی توہین ممنوع ہے اور پولیس کو روکنا چاہیے اور قانونی کارروائی کرنی چاہیے کیونکہ سرعام ایک قوم کے مقدسات کی اس طرح سے توہین جرم ہے مگر راسموس سرعام ایسا کرتا ہے اور پولیس اسکی حفاظت پر مامور ہے۔

انکا کہنا تھا: ایک اور آدمی کوشش کررہا تھا کہ اس قانون کو چیلنج کرے اور اسٹاک ہوم پولیس سے مطالبہ کیا کہ انکو اجازت دی جایے کہ وہ تورات اور کتاب مقدس کو سرعام جلائے مگر اسکو اجازت نہ ملی اور معلوم ہوا کہ صرف مسلمانوں کو توہین برداشت کرنی چاہیے۔

اس شخص کی درخواست سے پولیس نے خوف محسوس کیا اور اسکے فون کاٹ کر اور ڈرا دھمکا کر اس کو پسپائی پر مجبور کیا۔

گیو لکھتا ہے: پولیس کا ایسی یک طرفہ قانون پر عمل سے گریز کرنی چاہیے۔

 

سوئیڈش مصنف لکھتا ہے: سوئیڈن کے قانون میں کسی کی جان کو نقصان پہنچانا ممنوع ہے اسی طرح اگر کوئی شخص سرعام کسی کو برا بھلا کہے اور لوگوں کے جذبات مجروح کرے تو اس کو سزا ملنی چاہیے۔

اس اقدام سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ پولیس جہاں پر قرآن سوزی ہو اس کی حمایت کرتی ہے اور یہ اس وجہ سے ہے کہ پولیس راسموس پلاڈن کی بیوقوفی کے سامنے سرنڈر ہے اور انکو اجازت دی جاتی ہے کہ وہ اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن سوزی کریں۔/

 

4122007

نظرات بینندگان
captcha