ایکنا – خبررساں ادارے گلوب ایکو کے مطابق جینوا کے اسقف اعظم کریسٹوف شونبرون نے روزنامه الشرق الاوسط سے گفتگو میں سند مکه معاہدے پر تاکید کرتے ہویے توہین آمیز رویے کی مذمت کردی۔
شونبرون نے شدت پسندی اور نفرت انگیز عقاید کی مذمت کرتے ہویے کہا ک امید ہے بقایے باہمی اور ایکدوسرے کے احترام کو ملحوظ نظر رکھا جائے گا۔
اسقف اعظم عالم علما اسلامی الاینس کے جنرل سیکریٹری محمد العیسی کی عوت پر سعودی عرب کا دورہ کررہے ہیں اور ملاقات میں اسلام اور دہشت گردی میں جدائی پر تاکید کی۔
اسقف اعظم نے تاکید کی کہ آزادی بیان اور توہین اسلام میں فرق ہے اور رسول گرامی اسلام(ص) کی توہین اور قرآن مجید کو جلانا اظھار رائے کی آزادی نہیں۔
انہوں نے اس حوالے سے ہر قسم کی شدت پسندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا: آزادی رائے دوسروں کے احترام کا نام ہے اور اس بہانے دوسروں کی توہین درست نہیں۔
شونبرون کا کہنا تھا: میں امن کی دعا کرتا ہوں، نوے کے عشرے میں ایک کارٹون کی صورت میں
حضرت مسیح(ع) کی توہین کی گیی تھی میں نے اس کی مذمت کی تو کچھ صحافیوں نے کہا کہ یہ اظھار رائے کی آزادی ہے تاہم میں نے کہا کہ کہ اس بہانے کسی مقدس ہستی بشمول حضرت مریم(س) کی توہین کی اجازت نہیں دیں سکتے۔/
4125651