ایکنا- عربی 21 نیوز کے مطابق ڈنمارک میں شدت پسند جماعت کی جانب سے قرآن سوزی کا دوبارہ واقعہ رونما ہوا ہے۔
اس گستاخانہ عمل میں "Patrioterne Gar Live" (لایو محب وطن) گروپ ملوث ہے جنہوں نے اس اقدام کو لائیو نشر بھی کیا۔
ملوث افراد نے اسلام مخالف بینز ہاتھوں میں لیکر اسلام مخالف نعرے لگوائے اور ترکی کا پرچم بھی نذر آتش کیا۔
اردن اور قطر نے رمضان میں اس اقدام کو ایک خطرناک مسئلہ قرار دیا اور کہا اس کے سنگین نتایج سامنے آسکتے ہیں۔
وزارت خارجه اردن نے اس اقدام کو نسل پرستانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ رمضان میں مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کی سازش ہے اور یہ تمام مذاہب کی توہین ہے۔
وزارت خارجه قطر نے اس کو توہین آمیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے دو ارب مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوں گے۔
قطر نے کہا ہے کہ اظھار رائے کے نام پر اس طرح کی توہین کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
سعودی وزارت خارجه نے بھی کوپن ہاگ میں ترک سفارت خانے کے سامنے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی بقائے باہمی کی حمایت کرتا ہے اور اس نفرت انگیز اقدام کی گنجایش نہیں۔
مراکش کی وزارت خارجہ نے بھی اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
وزارت خارجه کویت نے رمضان میں اس توہین آمیز اقدام کو قابل مذمت قرار دیا ہے۔
وزارت خارجه امارات نے بھی اس انسان اور اسلام مخالف اقدام کو غیر شایستہ قرار دیتے ہوئے احترام پر زور دیا ہے.
بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا کو اس وقت وحدت کی ضرورت ہے اور اس نفرت انگیز اقدام کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
وزارت خارجه بحرین نے بھی اس اقدام کی شدید مذمت کرتے بقائے باہمی اور مختلف مذاہب اور اقوام میں دوستی پر زور دیا ہے۔
ستائیس جنوری کوبھی کوپنھاگ میں مسجد اور ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن سوزی کی تھی۔
اس سے پہلے اکیس جنوری کو اسٹاک ہوم میں ایسا ہی واقعہ رونما ہوا تھا۔/
4129967