ایکنا نیوز- خبررساں ادارے الشرق کے مطابق نمایشگاه «قطری مساجد کل سے آج تک» دوحہ کے اسلامی میوزیم میں جاری ہے جس کی افتتاحی تقریب میں وزیرداخلہ،وزیر قانون اور وزیر ماحولیات شریک تھے۔
اس نمایشگاہ میں مسجدوں کی اہمیت اور تاریخ پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے جسمیں دور قدیم سے اب تک کے سفر کو پیش کیا گیا ہے۔
آرٹ میوزیم کی چیرپرسن جولیا غونیلا کا کہنا تھا: ہم قطری شہریوں اور تمام غیرملکی سیاحوں کو اس نمایش میں آنے کی دعوت دیتے ہیں تاکہ وہ مساجد کے فن معماری اور تاریخ سے آگاہی حاصل کرسکے۔
انکا کہنا تھا: قطری آثآر قدیمہ کی حفاظت اور بقا کے لیے ماہرین کے تعاون سے مرمت سازی اور تعمیری کام جاری ہے جو قطر کے ویژن 2030 میں مدد گار ہوگا۔
نمایش میں مختلف مساجد کی پرانی اور بعد از مرمت سازی کی تصاویر اور ماکٹ پیش کیا گیا ہے جنمیں سے مسجد الرويس (۱۹۱۵)، مسجد بن عید شهر دوحه (۱۹۳۵)، مسجد زکریت واقع زکریت (۱۹۴۰)، مسجد العامری واقع الجمالیه (۱۹۴۰), مسجد البحر واقع ابوظلوف (۱۹۴۳۰)، مسجد عین سنان (۱۹۴۰)، مسجد النعمان(۱۹۴۶)، مسجد فویرط (۱۹۵۰)، اور مسجد البصیر (۱۹۶۰) شامل ہیں۔
قطری اسلامی میوزیم کے سربراہ سالم المری نے رسمی میڈیا سے گفتگو میں کہا: نمایش میں چار حصے ہیں جنمیں سے پہلا مساجد کی تاریخ، دوسری تصویر قطر مساجد کی تصاویر، تیسرے شعبے میں قطری مساجد کے امام اور موزنوں کی تصاویر اور چوتھے حصے میں آج کی مساجد کی تصاویر جنمیں مسجد امام محمد بن عبدالوهاب، مسجد (المدینة التعلیمیة) شهر معارف اور مسجد کٹارا شامل ہیں۔
المری کا کہنا تھا: اس نمایش کا اصلی مقصد قطری معاشرے اور مساجد کی پہچان عام کرانا اور مذہبی اقدار کی نمایش ہے۔
انکا کہنا تھا: قطر میں پہلی مسجد مروب میں تعمیر یا دریافت ہوئی تھی جو عباسی دور کی یادگار ہے۔/
4149677