عید الاضحیٰ کے پہلے روز آج اٹھارہ لاکھ سے زائد عازمین نے مشعر مینا میں رمی جمرات عقبہ کی مناسک انجام دیں۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (WAS) کے حوالے سے ایکنا کے مطابق، بدھ کی صبح سے بیت اللہ الحرام کے زائرین کی بڑی تعداد نے سعودی عرب میں عید الاضحیٰ کے پہلے دن کے موقع پر انہوں نے جمرہ عقبہ کو منیٰ میں کنکریاں مار کر رمی جمرات کی رسومات انجام دیں۔
عازمین حج کی یہ مناسک حفاظتی دستوں کی رہنمائی اور سروس فورسس کی بڑی موجودگی کے ساتھ بغیر ہجوم کا سامنا کئے انجام دی گئیں۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے زور دے کر کہا کہ پل جمرات اور اس کے آس پاس کے چوکوں پر حجاج کی نقل و حرکت بتدریج اور محفوظ طریقے سے کی گئی ہے جسے پہلے سے ترتیب اور منظم کیا گیا تھا تاکہ حجاج کرام کی خدا کے گھر کی طرف واپسی محفوظ طریقے سے اور آسانی سے ہو سکے۔
عازمین 9 ذی الحج (سعودی عرب کی تاریخ میں) حج کے سب سے بڑے رکن یعنی مغرب کی اذان کے بعد عرفات میں وقوف کرنے کے بعد، رمی جمرات کے مناسک ادا کرنے کے لیے عرفات سے مزدلفہ (مشعر الحرام) کی طرف روانہ ہوئے۔ تاکہ ذی الحج کے دسویں دن طلوع آفتاب کے بعد رمی جمرات کریں۔
حجاج کرام عقبہ کی رمی جمرہ کے بعد قربانی کرنے اور پھر سر منڈوانے اور پھر صفا و مروہ کے درمیان طواف کرنے کی رسم ادا کرتے ہیں۔
مناسک ادا کرنے کے بعد عازمین تشریق کے ایام میں منیٰ میں قیام کرتے ہیں اور مناسک حج کی توفیق پر اللہ تعالیٰ کا ذکر اور شکر ادا کرتے ہوئے تین رمی جمرات کو سات پتھروں سے مکمل کرتے ہیں۔
ذیل میں آپ آج منیٰ کی سرزمین میں حجاج کی رمی جمرات کی تقریب کی ویڈیو دیکھیں گے۔