جبکہ عازمینِ حج کی جانب سے تشریق کے دوسرے روز بھی رمی جمرات ادا کرنے کا سلسلہ جاری ہے، مدینہ کے عازمین آج منیٰ سے روانہ ہوگئے اور مناسک حج کی تکمیل کی۔
ایکنا نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ مکہ مکرمہ میں منیٰ میں بیت اللہ الحرام کے عازمین، تشریق کے دوسرے روز بھی رمی جمرات ادا کرتے رہے اور اس سے قبل حج کا آغاز کرنے والے عازمین، منیٰ سے نکل کر مناسک حج کی تکمیل کی تیاری کر رہے ہیں۔
ایام تشریق کے دوران، جو عید الاضحی کے تین دن بعد تک ہے، حجاج جمرات کے علاقے میں جاتے ہیں اور تین جمرات ادا کرتے ہیں، جن میں چھوٹی، درمیانی اور بڑی جمرات شامل ہیں۔
عازمین، تشریق کی راتوں میں منیٰ میں قیام کرتے ہیں، اور حجاج اولین مدینہ کے لیے جائز ہے کہ وہ 12 ذی الحجہ (جمعہ) کو غروب آفتاب سے پہلے نکلیں اور پھر طواف وداع کے لیے کعبہ شریفہ جائیں اور حج کے مناسک کو ختم کریں۔ بیت اللہ الحرام کے زائرین نے بدھ کے روز منیٰ میں عبادات ادا کیں اور عید الضحی منائی۔ اس سے قبل عازمین، حج کا سب سے بڑا حصہ ادا کرنے کے لیے عرفات میں رکنے کے بعد مزدلفہ چلے گئے تھے۔
سعودی وزیر حج و عمرہ توفیق الربیعہ نے اعلان کیا کہ اس سال عازمین حج کی تعداد 1.8 ملین سے زیادہ تھی جو 150 سے زائد ممالک سے آئے تھے۔
4151390