توہین قرآن کے خلاف پریس کانفرنس تعصب و تنگ نظری سے نفرت کا اظھار

IQNA

پریس کانفرنس اور ایکنا نیوز سے گفتگو؛

توہین قرآن کے خلاف پریس کانفرنس تعصب و تنگ نظری سے نفرت کا اظھار

5:45 - July 05, 2023
خبر کا کوڈ: 3514570
ایکنا کوئٹہ- مسلمانوں نے آج تک کسی کتاب مقدس کی توہین نہیں کی ہے مگر روشن فکری کے دعویدار مغربی ممالک میں قرآن سوزی معمول بن رہی ہے۔

ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی اور شیعہ سنی علما نے توہین قرآن کے خلاف گذشتہ روز پریس کانفرنس منعقد کیا اور سوئیڈن میں توہین قرآن کے خلاف امت کے غم و غصے کو واضح کیا۔ پریس کانفرنس کا متن کچھ یوں ہے:

معزز صحافی حضرات

السلام علیکم

 

سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کی مسجد کے باہر عید الاضحیٰ کے روز قرآن پاک کو نذرآتش کرنے اور بے حرمتی کا دردناک واقعہ پیش آیا۔ اس شرمناک واقعے کی اجازت سویڈن کے عدالت نے دی اور اس اقدام سے سویڈن نے 2 ارب مسلمانوں کے دل چھلنی کر دیئے ہیں۔

ارشاد رب العزت ہے۔

 

﴿ ثُمَّ كَانَ عَاقِبَةَ الَّذِينَ أَسَاءُوا السُّوأَىٰ أَن كَذَّبُوا بِآيَاتِ اللَّهِ وَكَانُوا بِهَا يَسْتَهْزِئُونَ﴾

[ الروم: 10]

پھر برائی کرنے والوں کا انجام سب سے برا ہوا کیونکہ انہوں نے الله کی آیتوں کو جھٹلایا اور وہ ان آیتوں کا مذاق اڑاتے تھے۔

 قرآن کریم اللہ تعالیٰ کا لاریب کلام ہے جو انسانوں کے لئے سراپا ھدایت اور نور ہے۔  حکیم الامت حضرت علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا تھا۔

نقش قرآن تا درین عالم نشست

نقشهای کاهن و پاپا شکست

فاش گویم آنچه در دل مضمر است

این کتابی نیست چیزی دیگر است

 

معزز صحافی حضرات

ایک تحقیق کے مطابق سال 2009 سے لیکر 2023 تک یورپ میں 360 سے زائد مرتبہ قرآن کریم کی بے حرمتی کی گئی ہے۔ مگر اس شرمناک حرکت سے قرآن اور دین اسلام کو تو کوئی نقصان نہیں پہنچا البتہ ان دلخراش واقعات کے بعد اسلام اور مسلمانوں کے پھیلاؤ میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو ملا۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق پچھلے 14 سالوں میں یورپ اور امریکہ میں اسلام قبول کرنے والوں کی شرح 3 فیصد سے بڑھ کر 8 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ جبکہ غیر یورپی ممالک جس میں امریکہ سرفہرست ہے میں اسلام تیزی سے پھیل رہا ہے۔۔ امریکی جریدے ایسوسیٹڈ پریس (AP) کی رپورٹ کے مطابق جس تیزی سے اسلام امریکا میں پھیل رہا ہے تو اگلے 50 سالوں تک وہاں عیسائی مسلمانوں کے مقابلے میں اقلیت بن کر رہ جائینگے۔ جتنی تیزی سے یورپ میں اسلاموفوبیا پھیل رہا ہے اتنی تیزی سے لوگ اسلام پر تحقیق بھی کر رہے ہیں اور آخر کار اسلام کی روشنی سے منور ہو رہے ہیں۔ یہ تو اسلام کا معجزہ ہے یہ لوگ اسلام کو جتنا دبانے کی کوشش کرتے ہیں اسلام اتنا ہی پھیلتا ہے۔۔۔اب آپ اندازہ لگائیں اک طرف سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی ہوتی ہے اور دوسری طرف افریقہ سے تعلق رکھنے والا مشہور عیسائی پادری ابراہم رچمنڈ جس نے لاکھوں پیروکاروں سمیت اسلام قبول کیا اور سعودی حکومت نے سال 2023 حج کیلئے دعوت بھی دی، یہ معجزہ نہیں تو اور کیا ہے۔ جاپان جہاں سن 2000 تک ٹوکیو میں صرف ایک مسجد تھی آج پورے جاپان میں چار ہزار ایک سو مساجد ہیں روس جہاں قرآن مجید کی تلاوت پر پابندی اور نماز پڑھنا جرم تھا آج  سائیبیریا ،بلغاریہ ماسکو  میں 300 سے زائد مساجد ہیں۔ اگر یہ لوگ اپنے اوچھے ہتھکنڈوں سے باز نہیں آئے  تو انکے ممالک میں اسلام اور مضبوط ہوتا چلا جائےگا۔ اسطرح کے واقعات جب بھی رونما ہوتے ہیں تو لوگوں کی دلوں میں اسلام اور مسلمانوں کیلئے تحقیق اور تجسس مزید بڑھتا چلا جاتا ہے اور نتیجتاً لوگ اسلام کی حقانیت سے آگہی پاکر مشرف بہ اسلام ہوتے ہیں۔

معزز صحافی حضرات

ہم توہین قرآن کریم جیسے شرمناک عمل کی پر زور مذمت کرتے ہوئے تمام مسلم ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے ملکوں سے سویڈن سفیر کو احتجاجا ً ملک بدر کریں اور تمام اسلامی ممالک اور مسلم امہ سویڈن مصنوعات کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کریں۔

پاکستان کے کروڑوں شہری یہ سمجھتے ہیں کہ حکومت پاکستان کا صرف مذمتی بیان ناکافی ہے، ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسلام آباد میں متعین سویڈن سفیر کو فی الفور ملک بدر کیاجائے۔

سویڈن کی متعصب عیسائی حکومت دنیا بھرمیں مسلم عیسائی خونی فسادات کی آگ بھڑکانا چاہتی ہے۔ اقوام متحدہ سویڈن میں آخری مقدس کتاب قرآن کریم کی بے حرمتی کا نوٹس لے۔ اقوام متحدہ کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ انبیاء کرام علیہم السلام اور آسمانی کتابوں خصوصاً پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور قرآن کریم کی توہین کو سنگین جرم اور دھشت گردی قرار دیتے ہوئے اس جرم کے خلاف قانون سازی کرے۔ دنیا بھر کے غیور مسلمان کسی صورت بھی قرآن کی بے حرمتی پر صبر و برداشت اور خاموشی اختیار نہیں کر سکتے۔ قرآن کریم اور سید الانبیاء پیغمبر رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات گرامی پر ہماری جانیں قربان ہوں۔ کاش آج دنیا بھر کے مسلمان متحد اور بیدار ہوتے۔ فرقہ وارانہ نفرتوں اور قومیت کے نام پر بٹے ہوئے دو ارب مسلمان کتنے کمزور اور بے بس ہیں اور ان کے حکمران کتنے نا اھل ہیں کہ وہ اپنی دینی اقدار اور مقدسات کا تحفظ بھی نہیں کرسکتے۔

معزز صحافی حضرات

یہ المناک حقیقت ہے کہ اہل مغرب ہر کچھ عرصے کے بعد پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرآن کریم اور انبیاء کرام علیہم السلام کی توہین کرکے اپنی باطنی خباثت کا اظہار کرتے ہیں۔ ‏دنیا میں آج تک کسی مسلمان نے بائبل یا انجیل مقدس کو نہیں جلایا کبھی مشرق میں گیتا یا رگ وید یا توریت کی توہین نہیں کی گئی۔

قرآن کی جس طرح توہین سویڈن نے سرکاری سطح پر کی اس سے تو قرآن کے ایک حرف کو فرق نہیں پڑا لیکن مغرب کی اخلاقی تاریخ کے سیاہ دھبوں میں ایک بڑے دھبے کا اضافہ ضرور ہوا۔

ہم آخر میں تمام علمائے کرام اور عاشقان قرآن سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جمعہ 7 جولائی کو اپنے خطبات جمعہ میں قرآن پاک سے تمسک کے طور پر منائیں اور اسلام دشمنوں کے ناپاک عزائم کو عوام میں بے نقاب کریں۔

 

ایکنا نیوز سے گفتگو میں مقصود علی ڈومکی مرکزی رہنما مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا کہنا تھا کہ اس پریس کانفرنس کا مقصد توہین قرآن کے حوالے سے مسلم امہ کی یکجہتی کو واضح کرنا تھا اور اسی حوالے سے پریس کانفرنس میں تمام مکاتیب فکر کے نمایندے شریک تھے۔

قابل ذکر ہے کہ اس پریس کانفرنس میں علامہ سید محمد رضا اخلاقی صوبائی نائب صدر شیعہ علماء کونسل بلوچستان۔مولانا فضل ربی صوبائی صدر جمعیت غرباء اھل حدیث بلوچستان،علامہ سہیل اکبر شیرازی صوبائی نائب صدر ایم ڈبلیو ایم بلوچستان اور ارباب لیاقت علی ہزارہ ضلع صدر ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ شریک تھے۔/

نظرات بینندگان
captcha