ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق کربلا ایوارڈ مقابلوں کی کمیٹی کے سربراہ اور دارلقرآن بصری کے سربراہ شیخ عدنان الصالحی جو حفظ مقابلوں کی نگرانی کررہا ہے انہوں نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا: خدا کا شکر اور انکے رسول اور آل رسول (ص) پر درود جو فرماتے ہیں: «قرآن کریم رب کائنات کے بعد ہر چیز سے بالاتر ہے اور جو قرآن کو بزرگ جانے گا اس نے خدا کو بزرگ جانا اور جو بزرگ نہ سمجھے اس نے خدا کو سب شمار کیا ».
انکا کہنا تھا: خدا کےفضل و کرم سے کربلا ایوارڈ کی خاص خصوصیات ہیں جو انکو دیگر مقابلوں سے منفرد بناتی ہیں اس میں ایک خاص بات یہ ہے کہ ہر ملک اور ہرفرقے اور مسلک سے بالاتر ہو سب شرکت کرتے ہیں اور اسی طرح عراقی مزارات اور زیارت گاہوں کے نمایندے بھی شریک ہوتے ہیں اور مقابلے کا شھر مرقد امام حسین(ع) کے شہر کربلا معلی ہے۔
شیخ عدنان الصالحی کا کہنا تھا: ایک اور خاص بات یہ ہے کہ مقابلوں کے دن مسلمانوں کے لیے غم کے ایام ہیں جب کچھ جاہلوں نے کتاب خدا کی توہین کی ہے اور اس بارے ہم کہتے ہیں کہ ایسے پست اقدامات سے قرآن کی قدر کم نہ ہوگی اور قرآن کا مقام ان چیزوں سے بہت برتر ہے۔
انکا کہنا تھا. قرآن کریم ورق کے صفحات نہیں بلکہ شریف انسانوں کے دلوں میں محفوظ ہے اور اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ جس نے قرآن کی توہین کی ہے اس نے تمام امت کی توہین کی ہے، اس شخص نے عیسائی اور یہودیوں کی بھی توہین کی ہے کیونکہ قرآن حضرت عیسی(ع)، موسی(ع) و ابراهیم(ع) و نوح(ع) کو بھی یاد کیا ہے. قرآن کریم میں ۲۴ کے ناموں کا ذکر ہے اسی لیے توہین کرنے والے نے ان تمام مذاہب کی توہین کی ہے۔/