ایکنا نیوز- القدس العربی نیوز کے مطابق ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوکہ راسموسن نے الجزایری وزیر خارجہ احمد عطاف سے گفتگو میں قرآن سوزی کے واقعے پر افسوس کا اظھار کرتے ہوئے کہ انکا ملک اس بارے قانون سازی پر کام کررہا ہے۔
الجزایر کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ عطاف کو ڈنمارکی ہم منصب نے پیغام دیا ہے کہ اسلامی ممالک کے سفارت خانوں کے سامنے ایسا اقدام افسوسناک ہے اور وہ اس اقدام پر معذرت خواہ ہے۔
راسموسن نے اس اقدام کو غیرقابل قبول مانتے ہوئے کہا کہ ایسا کام بقایے باہمی اور رواداری کے برخلاف ہے اور ڈنمارکی ویلیو کے منافی ہے.
وزیر خارجه ڈنمارک نے کہا کہ انکا ملک اس حؤالے قانون سازی پر کام کررہا ہے تاکہ مستقبل میں ایسا کام انجام نہ دیا جاسکے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے سوئیڈن کے وزیرخارجہ توبیاس بیلسٹروم، نے بھی احمد عطاف، سے رابطے میں قرآن سوزی کی مذمت کرتے ہوئے ایسے اقدامات کو نامناسب قرار دیا تھا۔
وزارت خارجه الجزایر نے بھی ڈنمارک اور سوئیڈن کے وزراء خارجہ کو اس حوالے سے تحفظات کا اظھار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسے اقدامات کا اظھار رائے کی آزادی سے کوئی تعلق نہیں اور اس حؤالے سے جو دعوی کیے جاتے ہیں جھوٹ ہے لہذا آزادی بیان کے نام پر ایسے اقدامات قابل مذمت ہیں۔/
4162529