ایکنا نیوز- فلسطینی میڈٰیا کے مطابق صہیونی رژیم کے اہلکاروں نے الخلیل میں واقع مسجد ابراھیمی میں یہودی عید کے بہانے مسلمان نمازیوں کو مسجد سے روک دیا۔
مسجد ابراہیمی کے ڈائریکٹرغسان الرجبی، کا ایک بیان میں کہنا تھا: مسجد کے غاصبوں نے منگل کے دن ہی سے سیل کردیا اور بدھ کے دن تک نمازیوں کو مسجد میں داخلے سے روک دیا۔
الرجبی کے مطابق مسلمانوں نمازیوں کو داخلے سے روک دیا گیا اور صرف صہیونی آباد کاروں کو یہودی عید کے نام داخلے کی اجازت تھی۔
انہوں نے اس اقدام کو مسجد ابراہیمی کے قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا کیونکہ مسجد اسلامی وقف میں شامل ہے اور غاصب رژیم نے مسلمان نمازیوں کو روک کر انکو تشدد کا نشانہ بنایا اور مسجد کو نمازیوں سے خالی کرایا۔
سال ۱۹۹۴ کو جب ایک شدت پسند یہودی باروخ گلڈسٹاین، نے ۲۹ مسلمان نمازیوں کو قتل کیا تو صہیونی حکام نے مسجد کو یہودی اور مسلمانوں کے لیے دو حصوں میں تقسیم کیا۔
گذشته مہینے کو وزارت اوقاف و امور اسلامی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صرف جون میں ۱۹ بار مسجدالاقصی پر حملہ کیا گیا اور مسجد ابراهیمی میں ۴۶ بار اذان کو نشر کرنے سے روک دیا گیا۔
وزارت خانے بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد الاقصی میں اکثر مسجد کی تقسیم بندی کے نام پر حملے کیے جاتے ہیں جب کہ مسجد ابراہیمی میں صہیونی حملے عام ہوتے جارہے ہیں۔/
4162966