ایکنا نیوز- ایرانی دانشور محمدصادق علمی نے ایکنا نیوز سے گفتگو میں پہلے چار اماموں کی مشکلات کے حوالے سے گفتگو کی اور کہا: چار اماموں نے سخت مشکلات کا سامنا کیا تاہم امام باقر(ع) اور امام صادق(ع) کے دور میں مشکلات کم ہوئی لہذا امام باقر (ع) نے خوب استفادہ کیا اور اسی طرح امام جعفر صادق (ع) نے بھی بڑی تعداد میں شاگردوں کی تربیت کی۔
انکا کہنا تھا کہ امام جعفر صادق (ع) نے چار ہزار شاگردوں کی مختلف شعبوں میں تربیت کی جنمیں " ھشام" جیسے شاگرد بھی تھے جو علم حدیث میں ماہر تھے اسی طرح علم کلام میں " زرارہ" اور " محمد بن مسلم" جیسے شاگرد تربیت پائے۔
جابر بن حیان ایک اور شخصیت ہے جس نے ایک ہزار دو سو رسالے فزکس، کیمسٹری وغیرہ میں لکھے اور " ابن ندیم" ایک اور شخصیت ہے جس نے اپنی معروف کتاب " الفھرست" میں علم کی تقسیم بندی کی ہے۔
امام صادق(ع)، اہل سنت کے امام «ابوحنيفه» کے استاد رہے جو " امام اعظم" کے نام سے معروف ہے، اسی طرح ابوحنیفہ کا معروف جملہ ہے جسمیں کہا گیا ہے کہ اگر دوسال امام صادق کی شاگردی نہ ہوتی تو میں ہلاک ہوتا اور اس مقام پر نہ ہوتا۔
امام کی وسعت نظری اور بڑی تعداد میں اہل سنت دانشوروں کی پرورش سے انکے اہل سنت کے ساتھ اچھے روابط کی نشانی واضح ہے۔
کلی طور پر امام جعفر صادق (ع) سے کافی روایات موجود ہیں جس سے اہل سنت کے ساتھ انکے بہترین تعلقات ثابت ہوتی ہیں۔
کتاب بنام " شیعہ دنیا کے مفکر دماغ" جو دسیوں غیر مسلم دانشوروں کی کاوش ہے اس میں فرانس میں مختلف لکھے مقالے شامل ہیں جسمیں امام صادق (ع) سے متعلق بھی مقالے شامل ہیں۔ اس کتاب کو امام موسی صدر جو معروف شیعہ رہنما ہے کی اجازت سے شایع کی گیی ہے اور میری سفارش ہے کہ اس کا مطالعہ کیا جائے۔/