ایکنا نیوز- خبررساں ادارے اسپوٹنیک نیوز کے مطابق سوئیڈن امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق عراقی نژاد شہری سلوان مومیکا کی اقامت کو مزید وقت نہیں دیا گیا ہے اور اس مدت کے خاتمے پر انکو ملک سے خارج کیا جائے گا۔
ٹی وی چینل فور کے مطاببق مومیکا کو ملک سے نکالا جائے گا اور کم از کم پانچ سال تک اس کو ملک میں دوبارہ داخل نہیں ہوسکے گا۔
ریڈیو چینل Sveriges radio، کے مطابق سلوان مومیکا متوقع طور پر اس فیصلے کی مخالفت میں اقدام کرے گا۔
ٹی چینل SVT کے مطابق عراقی نژاد شہری اپریل 2021 کو سوئیڈن میں بطور شہری قبول کیا گیا اور انکو تین سال کے لیے رہایشی ویزا دیا گیا تھا۔
مذکورہ چینل کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مومیکا کو امیگریشن آفس بلایا گیا اور ان سے کئی گھنٹوں تک گفت و شنید ہوئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مومیکا عراقی نژاد شہری ہے جس نے حالیہ مہینوں میں متعدد بار قرآن مجید جلایا ہے جس پر دنیا بھر میں شدید اعتراضات ہوئے ہیں۔
عراقی حکومت نے بھی سوئیڈن سے درخواست کی ہے کہ اس شخص کو ملک سے نکال کر عراق کو دیا جائے تاکہ اس پر مقدم دائر کیا جاسکے۔/
4178054