ایکنا نیوز، الخلیج نیوز کے مطابق، مسجد الحرام اور مسجد النبی کی انتظامیہ نے ان دونوں مقدس مساجد کے اماموں اور مشہور خطیبوں یا علماء کے نام سے سوشل نیٹ ورکس پر کام کرنے والے اکاؤنٹس سے نمٹنے کے لیے اپنے پختہ عزم کا اعلان کیا ہے۔
مسجد الحرام کے نائب مذہبی امور کے انچارج بدر الشیخ نے وضاحت کی ہے کہ مسجد الحرام اور مسجد النبی میں مساجد کے اماموں اور مؤذن کا سوشل نیٹ ورکس پر کوئی صارف اکاؤنٹ نہیں ہے، اور جو کچھ ان کے اکاؤنٹس میں شائع ہوا ہے اس کا شیخوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کے مطابق یہ اکاؤنٹس صرف جعلی اکاؤنٹس ہیں اور ان کے مالکان کے خلاف نامزد حکام کی جانب سے فیصلہ کن کارروائی کی جائے گی۔
آخر میں انہوں نے تمام سوشل میڈیا صارفین کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ ان اکاؤنٹس کو فالو کرنے سے گریز کریں اور مقدس مقامات یا دیگر متعلقہ معاملات سے متعلق کسی بھی بیان یا معلومات کو صرف مسجد الحرام اور مسجد النبی کے آفیشل اکاؤنٹس کے ذریعے فالو اپ کریں۔
یہ بیان حال ہی میں مساجد کے اماموں اور مسجد الحرام کے مؤذن کے اکاؤنٹس پر جھوٹی احادیث اور افواہیں شائع ہونے کے بعد جاری کیا گیا ہے جس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ جنرل انتظامیہ کے حالیہ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے: مسجد الحرام اور مسجد النبی کے اماموں اور مؤذن کے سوشل نیٹ ورکس پر کوئی خاص صارف اکاؤنٹ نہیں ہے۔
ٹویٹر، فیس بک اور انسٹاگرام سعودی عرب میں بہت مقبول ہیں، تاہم ان نیٹ ورکس میں سعودی صارفین کی سرگرمیوں پر اس ملک کی سیکیورٹی اداروں کی طرف سے کڑی نظر رکھی جاتی ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ چونکہ سعودی ٹویٹر کے سب سے اہم شیئر ہولڈرز میں سے ایک ہیں، ان کے پاس صارفین کے ڈیٹا تک وسیع رسائی ہے، خاص طور پر وہ صارفین جو جعلی ناموں سے کام کرتے ہیں۔/
4214147