ایکنا نیوز، حل الخلیج نیوز کے مطابق، تیونس سے اسماء بنت عبدالرزاق شیلبی، نائیجیریا سے مریم حبیب، کینیا سے فاتح حسن راشد، فرانس سے سامیہ حداد، انڈونیشیا سے سیلوی سلسبیلہ اور کیمرون سے خدیجہ احمد صبح کی شفٹ میں شریک تھیں۔
اس کے علاوہ، جنوبی افریقہ سے عائشہ بلال جاکھور، شام سے علاء کوشے، اٹلی سے علاء بہیری، ایتھوپیا سے فردوس خلیل جامے، متحدہ جمہوریہ کوموروس سے رابعہ ماتر یوآن اور شام کی شفٹ میں آئیوری کوسٹ سے مریم کیا اور حفظ کے حصے میں عاصم کے حفص کی روایت کے مطابق پورا قرآن ان کا مقابلہ تھا۔
تیونس کے نمائندے عاصمہ بنت عبد الرزاق شلابی نے کہا: میں نے چھ سال کی عمر میں قرآن پاک حفظ کرنا شروع کیا تھا لیکن وقفے کی وجہ سے میں نے انیس سال کی عمر میں اسے ختم کر دیا۔ دبئی قرآن مقابلے میں شرکت میرا دوسرا موقع ہے۔
اس کے علاوہ، فرانس کی نمائندہ سامیہ حداد، جو مراکشی نژاد ہیں اور مڈل اسکول کے پہلے سال کی طالبہ ہیں، نے کہا کہ اس نے سات سال کی عمر میں قرآن پاک کو حفظ کرنا شروع کیا اور ایک سال کے اندر اسے مکمل کر لیا۔ حداد بین الاقوامی قرآنی مقابلوں میں اپنی پہلی پیشی کا تجربہ کررہی ہے۔
دبئی کے علاقے ممریز کے کلچر اینڈ سائنس ہال میں دنیا بھر سے 60 شرکاء کی موجودگی کے ساتھ «شیخہ فاطمہ بنت مبارک» بین الاقوامی مقابلے کی سرگرمیاں ہفتہ سے شروع ہوئی ہیں جو بدھ تک جاری رہیں گی۔
اس ٹورنامنٹ میں ایران کی نمائندہ زہرہ انصاری بدھ 21 ستمبر کی صبح مقابلے میں شرکت کرکے ریفری گروپ کے سوالات کے جوابات دیں گی۔/
4235655