قرآنی مدارس کا استعمار سے مقابلے میں کردار

IQNA

قرآنی مدارس کا استعمار سے مقابلے میں کردار

5:21 - October 28, 2024
خبر کا کوڈ: 3517354
ایکنا: استعمار اور ظالم کے خلاف مزاحمت اور مسلم تشخص برقرار رکھنے میں قرآنی مدارس کا بڑا کردار ہے۔

قرآنی مدارس کا استعمار سے مقابلے میں کردار

ایکنا نیوز، الجزیرہ ویب سائٹ پر عبداللطیف مشرف، جو کہ ایک سیاسی تاریخ کے محقق ہیں، نے ایک رپورٹ میں اسلامی معاشروں میں قرآن مدارس کے تاریخی کردار اور بیسوادی کے خاتمے میں ان کے کردار کا جائزہ پیش کیا ہے۔ اس رپورٹ کا ترجمہ پیشِ خدمت ہے:
 
استعماری قوتوں نے اپنے زیر تسلط ممالک میں بے پناہ تباہی مچائی۔ استعمار کی پالیسیوں نے ان ممالک کی ثقافتی اور تہذیبی وراثت کو تباہ کر دیا، جس میں مؤثر تعلیمی نظام بھی شامل تھا۔ استعماری قوتوں کے انخلاء کے بعد، وسائل کی لوٹ مار اور معاشرتی تقسیم کی وجہ سے یہ ممالک ’’تیسری دنیا‘‘ کہلائے۔
 
مسلمان قومیں، جو کہ استعماری تسلط کا شکار تھیں، سب سے زیادہ ان کے جارحانہ اثرات کا شکار ہوئیں۔ اس خطرے کے پیش نظر کہ استعمار کی سازشوں سے اسلامی تہذیب اور شناخت مٹ سکتی ہے، ان مسلمان قوموں نے سخت مزاحمت کا مظاہرہ کیا۔

 
نقش تاریخی مدارس قرآنی در مقابله با استمعار و بی‌سوادی


 
استعمار کے بڑھتے ہوئے ظلم اور جارحیت سے مسلمانوں کے تعلیمی نظام، خاص طور پر اسلامی وحدت اور مسلمانوں کے درمیان زبان کی مشترکیت کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ اس کے نتیجے میں، قرآنی مدارس نے مسلم اقوام کی شناخت کے تحفظ اور ظالم استعمار کے خلاف مزاحمت میں اہم کردار ادا کیا اور ثقافتی، مذہبی اور لسانی استعمار کا مقابلہ کرنے کا ایک بڑا چیلنج بن گئے۔
 
دنیا بھر میں قرآنی مدارس اور عربی زبان کی توسیع نے محققین کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ لندن کے انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل اینڈ افریقن اسٹڈیز سے پروفیسر راس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ عربی حروف نے ہندوستان میں عوامی تعلیم کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا، اس وقت جب تعلیم برہمن طبقے کے انحصار میں تھی۔

 
نقش تاریخی مدارس قرآنی در مقابله با استمعار و بی‌سوادی
 


 
بہت سے اسلامی ممالک میں قرآنی مدارس کو ظلم و ستم کا سامنا کرنے کے باوجود، یہ تعلیمی نظام دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو بنیادی تعلیمی ضروریات فراہم کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے، خاص طور پر ان مقامات پر جہاں بیسوادی کی شرح خوفناک حد تک بڑھ چکی ہے۔ بین الاقوامی تعلیمی ادارے ان مدارس کے احیاء اور نفاذ کے خواہاں ہیں تاکہ کروڑوں افراد کو بیسوادی سے بچایا جا سکے۔


 
یونیسکو اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیمیں حالیہ وقتوں تک ان مدارس اور ان کے بیسوادی کے خاتمے اور تعلیم کے فروغ میں کردار پر توجہ نہیں دے رہی تھیں۔
 
قرآنی مدارس نے تاریخ میں اسلامی دنیا کے مختلف حصوں میں تعلیم کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے، اور آج بھی یہ پیش دبستانی اور ابتدائی تعلیم میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ 

 

4242149

نظرات بینندگان
captcha