ایکنا کے مطابق، اہل مصر ویب سائٹ سے نقل کیا گیا ہے کہ احمد الطیب، شیخ الازہر نے کہا ہے کہ آج کی دنیا حملوں، قتل و غارت اور نسل کشی کے واقعات کی وجہ سے، جو ہم روزانہ دیکھتے ہیں، پہلے سے کہیں زیادہ امن کی بڑھتی ہوئی شدید کمی سے دوچار ہے، اور اس صورتحال نے امن کو کمزور کر دیا ہے اور اسے ایک ناقابل حصول خواہش بنا دیا ہے۔
شیخ احمد الطیب نے شیخ شفرالدین کامبو، جو کہ "صلح در دنیا و آخرت" نامی خیراتی ادارے کے صدر ہیں، سے ملاقات میں کہا کہ الازہر امتِ مسلمہ کے اتحاد کے لیے مختلف مسلم گروہوں کے درمیان بات چیت کی فضا قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
شیخ الازہر نے مزید کہا کہ آج کی دنیا حملوں، قتل و غارت اور نسل کشی کے واقعات کی وجہ سے، جنہیں ہم روزانہ دیکھتے ہیں، پہلے سے کہیں زیادہ امن کی شدید کمی سے دوچار ہے، جس سے امن کا تصور کمزور ہو گیا ہے اور یہ ایک ناقابل حصول خواہش بن گیا ہے۔
شیخ احمد الطیب نے زور دیا کہ موجودہ حالات میں ہماری سب سے بڑی خواہش یہ ہے کہ خطے اور دنیا بھر میں امن کا قیام ہو، فلسطینی قوم کے مصائب ختم ہوں، اور ان کے حقوق کے حصول کی راہ ہموار ہو تاکہ وہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور دیگر اقوام کی طرح امن و سلامتی میں زندگی بسر کر سکیں۔
یہ ملاقات اور شیخ الازہر کے بیانات ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب مصر نے گزشتہ دنوں غزہ کے خلاف جنگ کو روکنے کے لیے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں۔/
4246151