سینتالیسویں بین الاقوامی قرآنی مقابلوں کے ابتدائی مرحلے کا آغاز پچھلے ہفتے کے وسط میں ہوا، جس میں شرکاء کے ریکارڈ شدہ ویڈیو فائلز کی تنظیم اوقاف و امور خیریہ میں موجود ججوں کی ٹیم کے ذریعے جانچ کی جا رہی ہیں۔
اس مرحلے میں قرآن کی تلاوت، حفظ، دعاخوانی، اور اذان کے شعبے شامل ہیں، جس میں خواتین کے لیے ۲۳۴ ویڈیو فائلز اور مردوں کے لیے ۴۳۲ فائلز کی جانچ کی جا رہی ہے۔ غلامرضا شاہمیوہ، جو کہ قرآن کے تجربہ کار ماہرین میں سے ہیں اور اس مرحلے کے جج بھی ہیں، نے ایکنا کے رپورٹر سے گفتگو میں قومی قرآن مقابلوں کے ابتدائی مرحلے کی فنی اور عملی سطح کے بارے میں کہا کہ اس مرحلے میں تحقیق کی قرائت اور مکمل قرآن کے حفظ کے شعبوں میں مستقبل کے بہترین امیدواروں کی نشاندہی ہوئی ہے۔
۱۸ سال سے کم عمر گروپ کا اضافہ، ترقی کی جانب ایک اہم قدم
انہوں نے اس مرتبہ کے مقابلوں میں انڈر ۱۸ سال کے زمرے کو ایک نمایاں پہلو قرار دیا اور کہا کہ خوش قسمتی سے، اوقاف و امور خیریہ نے اس ضمن میں ایک بہترین اقدام اٹھایا ہے اور تحقیق کی قرائت اور مکمل قرآن کے حفظ کے شعبوں میں انڈر ۱۸ سال کے زمرے کو دوبارہ شامل کیا ہے۔ یہ قدم ملک میں قرآن کی قرائت اور حفظ کی ترقی اور مضبوطی کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔
4247427