ایکنا نیوز کے مطابق، جو خبر خانہ موسیقی سے منقول ہے، سید احمد مراتب، جو مناجات خوان، آواز خوان، ردیف دان اور اصفہان کی موسیقی کے مشہور استاد تھے، اتوار کی شب، کو 72 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ رضا دہقانی، جو اصفہان کے محکمہ ثقافت اور اسلامی ارشاد کے معاون برائے امورِ فنون اور سینما ہیں، نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا: "یہ محبوب فنکار اصفہان کی سرزمین سے تعلق رکھتے تھے اور گزشتہ شب فنکاروں کے اجلاس ' کے آغاز سے پہلے دنیا سے رخصت ہو گئے۔
مرحوم سید احمد مراتب، جو 1331 شمسی میں اصفہان میں پیدا ہوئے، نے چھ سال کی عمر میں گائیکی کی تعلیم حاصل کرنا شروع کی۔ انہوں نے تاج اصفہانی جیسے ماہر استادوں اور دانشوروں سے فیض حاصل کیا۔
ان کے پاس ادب اور الہیات میں بیچلرز ڈگری تھی اور انہیں ایرانی موسیقی میں اعزازی ڈاکٹریٹ سے نوازا گیا تھا۔ وہ جلال تاج اصفہانی، جو آواز کے ایک عظیم استاد تھے، کے بہترین شاگرد تھے، اسی لیے انہیں "درہالتاج" کے لقب سے بھی پکارا جاتا تھا، جو ان کا شعری تخلص بھی تھا۔
استاد مراتب نے 1353 شمسی میں پہلی بار ایک ایرانی کے طور پر خانہ کعبہ کی چھت پر اذان دی۔ وہ مداح اور ذاکر اہل بیت (ع) کے طور پر بھی مشہور تھے۔
سال 1400 شمسی میں ان کا نام روایتی ایرانی آواز کے طریقوں پر مبنی مذہبی آواز کے تحفظ اور تدریس کے میدان میں "زندہ انسانی خزانے" کے طور پر قومی ورثے کی فہرست میں درج کیا گیا۔
ان کے علمی اور فنی کاموں میں عرفان، ادب، ایرانی موسیقی، آئینی فنون اور تعزیہ خوانی پر 200 سے زائد مضامین، انٹرویوز اور اشعار شامل ہیں۔ علاوہ ازیں، ان کی ایک ہزار گھنٹوں سے زیادہ ریکارڈ شدہ آوازیں یادگار ہیں۔ ایکنا اس ایرانی فنکار کے انتقال پر ان کے خاندان اور ملک کی فنی برادری سے تعزیت کا اظہار کرتا ہے۔/
4250411