قاری باسط کی خصوصیات بیٹے کی زبانی

IQNA

قاری باسط کی خصوصیات بیٹے کی زبانی

5:43 - December 03, 2024
خبر کا کوڈ: 3517566
ایکنا: طارق عبدالصمد، نے انٹرویو میں معروف قاری کی خصوصیات کا ذکر کیا۔

ایکنا نیوز، الیوم السابع  نیوز کے مطابق، آج سے 36 سال قبل 30 نومبر 1988 کو "گولڈن وایس " کے مالک اور "صوت مکہ" کے نام سے مشہور شیخ عبدالباسط عبدالصمد کا انتقال ہوا۔ وہ ایک ایسے عظیم قاری تھے جن کی تلاوت آج بھی دنیا بھر کے لاکھوں لوگ شوق سے سنتے ہیں اور ان کی آواز سے انس رکھتے ہیں۔

شیخ عبدالباسط عبدالصمد اسلامی تاریخ کے عظیم ترین قراء میں شمار ہوتے ہیں، جنہوں نے اپنی منفرد اور روحانی آواز کے ذریعے قرآنی تلاوت کا ایک منفرد مکتب قائم کیا اور دنیا بھر میں قرآن کے عاشقوں کے لیے مشعلِ راہ بنے۔

وہ 1927 میں مصر کے صوبہ قنا کے شہر ارمنت کے گاؤں مراعزہ میں ایک قرآنی ماحول میں پیدا ہوئے اور پرورش پائی۔

شیخ عبدالباسط کے بیٹے، طارق عبدالصمد نے والد کی برسی کے موقع پر ایک ریڈیو انٹرویو میں ان سے جڑی یادیں شیئر کیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے والد 1966 میں جنوبی افریقہ جانے والے پہلے قاری تھے، جب وہاں کوئی سفارتی تعلقات موجود نہیں تھے، اور انہوں نے مصری قراء کے لیے جنوبی افریقہ کے دروازے کھولے۔

طارق عبدالصمد نے مزید کہا کہ ان کے والد نے جنوبی افریقہ میں ڈیڑھ ماہ کے قیام کے دوران کم از کم 100 افراد کو اسلام قبول کرنے کی ترغیب دی، اور وہ اس پر بے حد خوش تھے۔ ان کے اس سفر کے بعد وہاں جامعات الازہر کے تحت قرآن کی تلاوت کی تربیت کے مراکز قائم کیے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے والد نہایت شفیق اور محبت کرنے والے تھے اور ان کے ساتھ بھائیوں اور دوستوں کی طرح برتاؤ کرتے تھے۔ طارق نے مزید کہا کہ شیخ عبدالباسط عبدالصمد کا بیٹا ہونا ایک عظیم نعمت اور بڑی ذمہ داری ہے۔ ان کی وراثت میں قرآن سے محبت، تقویٰ، اور قرآنی تعلیمات پر عمل شامل ہے، جو ان کے والد کی عقیدت اور احترام کی علامت ہے۔

طارق نے کہا کہ لوگوں کے دلوں میں قرآن کی برکت سے آج بھی ان کے والد کی محبت زندہ ہے۔ وہ ان کی آواز روزانہ سننا چاہتے ہیں اور ان کی یاد دلوں میں ہمیشہ قائم رہتی ہے۔/

 

4251530

نظرات بینندگان
captcha