ایکنا نئوز- المنار نیوز چینل کے مطابق شہید سید حسن نصراللہ اور شیخ صفی الدین کے جنازے کی تدفین کے دوران مسجد الاقصی کی مقدس مٹی بھی ان کے ساتھ دفن کی جائے گی۔
تقدیر کا انوکھا فیصلہ
- شہید نصراللہ ہمیشہ فلسطین کو اپنی جدوجہد کا محور سمجھتے رہے، اور ان کی ساری زندگی فلسطین کی آزادی کے لیے جہاد میں گزری۔ - شاید وہ فلسطین کی سرزمین کو گلے نہ لگا سکے، لیکن فلسطین کی مٹی نے انہیں خود اپنے اندر سمو لیا۔
خاک مسجد الاقصی اور شہید نصراللہ
- ایک مجاہد فلسطینی خاندان نے بیت المقدس سے خصوصی بوتل میں مسجد الاقصی کی مقدس مٹی بھیجی، تاکہ اسے سید حسن نصراللہ کے جنازے کے ساتھ دفن کیا جائے۔ - اس اقدام کا مقصد نصراللہ کی فلسطین کے لیے غیر متزلزل حمایت کا اعتراف اور ان کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔
یہ صرف مٹی نہیں، ایک عہد ہے!
-یہ مٹی صرف ریت کے چند ذرات نہیں، بلکہ ایک تاریخی گواہ ہے جو شہید نصراللہ کے غیر متزلزل عہد اور قدس کی آزادی کی ان کی خواہش کا خاموش گواہ بنے گی۔ - لبنان کی مٹی، مسجد الاقصی اور فلسطین کی مٹی کو اپنے دامن میں سمیٹ رہی ہے، جس سے یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ قدس ہمیشہ مقاومت کی اساس رہے گا۔
نصراللہ کا خواب اور مقدس وعدہ
- سید حسن نصراللہ ہمیشہ کہتے تھے کہ وہ ایک دن مسجد الاقصی میں نماز پڑھیں گے، لیکن تقدیر نے انہیں اس سے پہلے شہادت کے درجے پر فائز کر دیا۔ - وہ قدس نہیں جا سکے، لیکن قدس خود ان کے پاس آ گیا – ایک خاموش لیکن گہری بیعت جسے کبھی توڑا نہیں جا سکتا۔
- یہ تدفین صرف ایک شخص کی تدفین نہیں، بلکہ مقاومت کے ایک عہد، ایک نظریے، اور قدس کی آزادی کے غیر متزلزل عزم کی علامت ہے!
4267843