تنزانیہ قرآنی مقابلے؛ مذہبی تبلیغات اور سفارتی مفادات

IQNA

تنزانیہ قرآنی مقابلے؛ مذہبی تبلیغات اور سفارتی مفادات

5:01 - March 10, 2025
خبر کا کوڈ: 3518119
ایکنا: سعودی عرب کے تعاون سے تنزانیہ مقابلہ افریقی ممالک کا عظیم ترین قرآنی مقابلہ شمار ہوتا ہے جس سے سعودی سفارتی فایدہ بھی اٹھاتا ہے۔

ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، محسن معارفی، جو تنزانیہ میں ایران کے ثقافتی رایزن ہیں، نے ایک یادداشت میں لکھتا ہے کہ اسلامی ممالک میں قرآنی مقابلے ہمیشہ مذہبی اور سرکاری حکام کی توجہ کا مرکز رہے ہیں۔ یہ مقابلے نوجوان مسلمانوں کو قرآن کریم کے حفظ اور درست تلاوت کی ترغیب دیتے ہیں اور اسلامی تعلیمات کی گہری تفہیم کے لیے ایک مناسب پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ مقابلے شرکاء کو قرآنی علوم کے ماہرین سے متعارف کرانے اور مزید تعلیمی و تحقیقی اسکالرشپس حاصل کرنے کے مواقع بھی فراہم کرتے ہیں۔

تنزانیہ میں بھی ہر سال بڑے پیمانے پر قرآنی مقابلے منعقد کیے جاتے ہیں، جو سال بہ سال مزید جوش و خروش کے ساتھ سرکاری و مذہبی اداروں کی سرپرستی میں منعقد ہوتے ہیں۔ خاص طور پر رمضان المبارک میں یہ مقابلے بڑے پیمانے پر منعقد کیے جاتے ہیں، جن میں اعلیٰ سرکاری اور مذہبی حکام بھی شرکت کرتے ہیں۔ ان مقابلوں میں دیگر کئی ممالک کے شرکاء بھی حصہ لیتے ہیں اور جیتنے والوں کو بیش قیمت انعامات، جیسے گھر، گاڑیاں اور ہزاروں ڈالر کی نقد رقم دی جاتی ہے۔

 

مسابقات قرآن تانزانیا؛ از تبلیغ دینی تا بهره‌برداری دیپلماتیک عربستان

حالیہ برسوں میں تنزانیہ کے قرآنی مقابلوں میں ایک نئی جدت یہ آئی ہے کہ انہیں فٹ بال اسٹیڈیمز میں منعقد کیا جانے لگا، کیونکہ ان مقابلوں کو عوام کی غیرمعمولی پذیرائی حاصل ہے۔ یہ اقدام 2016 میں الحکمہ انسٹیٹیوٹ کی جانب سے کیا گیا، جس کی سربراہی شیخ نورالدین کشکی (تنزانیہ کے معروف سنی عالم) کر رہے تھے۔ اگرچہ ابتدا میں اس پر تنقید کی گئی کہ قرآنی مقابلوں کے ساتھ کھیلوں کے مقابلوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے، لیکن بعد میں ہزاروں شائقین کے بھرپور جوش و خروش نے اس اقدام کو بے حد مقبول بنا دیا۔

ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا کے ذریعے جب ان قرآنی مقابلوں کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کی گئیں، تو دنیا بھر کے مسلمان تنزانیہ کے عوام کے اس شوق پر حیران رہ گئے۔ ان مقابلوں کا وسیع پیمانے پر انعقاد، خصوصاً فٹ بال اسٹیڈیمز میں، عالمی سطح پر لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا اور تنزانیہ کو افریقہ میں قرآنی سرگرمیوں کا ایک نمایاں مرکز بنا دیا۔

 

مسابقات قرآن تانزانیا؛ از تبلیغ دینی تا بهره‌برداری دیپلماتیک عربستان

ان مقابلوں کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے سعودی عرب کو بھی ان میں دلچسپی لینے پر مجبور کر دیا، جو مسلمانوں کے دل جیتنے کے لیے ایسے مواقع تلاش کرتا رہتا ہے۔ اس مقصد کے تحت، سعودی وزارت برائے اسلامی امور نے تنزانیہ کے مفتیِ اعظم، شیخ ابوبکر بن زبیر کو کئی بار سعودی عرب مدعو کیا۔ رواں سال  میں سعودی وزیر برائے اسلامی امور، شیخ عبداللطیف بن عبدالعزیز آل الشیخ اور تنزانیہ کے مفتی کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا، جس کے مطابق یہ قرآنی مقابلے تنزانیہ کے اسپورٹس اسٹیڈیم میں سرکاری سطح پر اور تنزانیہ کی اعلیٰ مسلم کونسل (BAKWATA) کے زیر انتظام منعقد کیے جائیں گے۔

طے شدہ معاہدے کے تحت، اس سال یہ مقابلے سعودی عرب اور تنزانیہ کے مشترکہ تعاون سے منعقد کیے گئے، جنہیں خواتین اور مردوں کے دو الگ الگ مراحل میں تقسیم کیا گیا:

  • خواتین کے مقابلے 10 ستمبر کو دارالسلام کے بنجامین مکاپا اسٹیڈیم میں تنزانیہ کی صدر، سامیہ سلوحو حسن، کی موجودگی میں منعقد ہوئے، جن میں 11 ممالک کے متسابقین نے حصہ لیا اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مردوں کے مقابلے 5 مارچ بروز اتوار، دارالسلام کے اسی اسٹیڈیم میں منعقد ہوئے، جن میں 25 ممالک کے قرآنی شرکاء اور ہزاروں شائقین نے بھرپور شرکت کی۔/

 

4270496

نظرات بینندگان
captcha