فیس بک اور انسٹا گرام میں فلسطین بارے پوسٹ سنسر

IQNA

فیس بک اور انسٹا گرام میں فلسطین بارے پوسٹ سنسر

4:19 - April 14, 2025
خبر کا کوڈ: 3518317
ایکنا: شواہد موجود ہیں کہ انسٹا گرام اور فیس بک پر ایسے پوسٹ جنمیں صہیونی رژیم پر تنقید کیے جاتے ہیں منظم طریقے سے حذف کردیے جاتے ہیں۔

ایکنا نیوز- عربی ۲۱ نیوز کے مطابق  صہیونی حکومت نے ان تمام انسٹاگرام اور فیس بک پوسٹس کے خلاف ہمہ جہت کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے جو اس حکومت پر تنقید کرتی ہیں یا فلسطینی کاز کی حمایت میں ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق، امریکی کمپنی میٹا، جو فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک ہے، نے 7 اکتوبر 2023 کے بعد صہیونی حکومت کی جانب سے دی گئی 94 فیصد پوسٹس ہٹانے کی درخواستوں کو منظور کیا ہے۔

اسرائیل، دنیا بھر میں ایسی پوسٹس کو حذف کروانے کی درخواستوں کا سب سے بڑا ذریعہ ہے، اور میٹا نے اس کی پیروی کرتے ہوئے خودکار طریقے سے حذف کی جانے والی پوسٹس کی حدود کو مزید بڑھا دیا ہے۔ یہ کمپنی ایک ایسا مظہر وجود میں لا چکی ہے جسے جدید تاریخ کی سب سے بڑی اجتماعی سنسرشپ مہم کہا جا سکتا ہے۔

میٹا کے داخلی ڈیٹا کے مطابق، جسے DropSite News نے حاصل کیا ہے، کمپنی سے واقف افراد بتاتے ہیں کہ حکومتوں کی جانب سے دی جانے والی بیشتر درخواستیں عام طور پر ان پوسٹس پر مرکوز ہوتی ہیں جو ان کے اپنے شہریوں نے شائع کی ہوں۔ تاہم، اسرائیلی مہم کو منفرد بنانے والی بات یہ ہے کہ اس نے مقبوضہ علاقوں سے باہر کے ممالک میں موجود صارفین کی پوسٹس کو بھی سنسر کرنے کا نشانہ بنایا ہے۔

اس کے علاوہ، باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی سنسرشپ مہم مستقبل میں بھی جاری رہے گی، کیونکہ جو مصنوعی ذہانت (AI) پروگرام اس وقت مواد کی سنسرشپ سیکھ رہا ہے، مستقبل میں اپنی کارکردگی کو اسرائیل کے نسل کشی کے ناقد مواد کو کامیابی سے حذف کرنے کی بنیاد پر استوار کرے گا۔

اسرائیل کی درخواستوں کا بنیادی ہدف وہ صارفین ہیں جو عرب اور مسلمان اکثریتی ممالک سے تعلق رکھتے ہیں، اور یہ تمام کوششیں اسرائیل پر ہونے والی تنقید کو دبانے کے لیے کی جا رہی ہیں۔/

 

4276113

نظرات بینندگان
captcha