حکومت اور حزب اللہ میں اسلحہ جمع کرانے پر گفتگو

IQNA

لبنانی صدر؛

حکومت اور حزب اللہ میں اسلحہ جمع کرانے پر گفتگو

16:26 - April 16, 2025
خبر کا کوڈ: 3518333
ایکنا: جوزف عون کا کہنا تھا کہ اسلحوں کو محدود کرانے کے حوالے سے حزب اللہ سے گفتگو ہورہی ہے۔

ایکنا نیوز- مڈل ایسٹ نیوز کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ لبنان کے صدر جوزف عون نے الجزیرہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے زور دیا کہ کسی نے بھی ہم سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی (نارملائزیشن) کے معاملے پر بات نہیں کی، اور لبنان بیروت اجلاس اور ریاض کانفرنس کی قراردادوں پر قائم ہے۔

انہوں نے کہا: ہم جنوبی سرحدوں کو مستحکم کرنے کے لیے ایک فوجی، سول اور فنی کمیٹی کے قیام کی حمایت کرتے ہیں، اور 1949ء کے جنگ بندی معاہدے کی طرف واپسی کے حامی ہیں۔

عون نے مزید کہا: لبنانی فوج اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہی ہے اور سرحدوں کی نگرانی کی مکمل ذمہ داری سنبھالنے کے لیے تیار ہے۔ اسرائیل پر زور دیا جانا چاہیے کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کرے۔

انہوں نے واضح کیا: لبنانی فوج کی کارکردگی قابلِ ذکر ہے؛ جنوبی لبنان اور دریائے لیتانی کے شمال میں اسلحے کے گودام اور سرنگیں دریافت کی گئی ہیں۔ فوج جنوبی لیتانی کے علاقے میں اپنا کام انجام دے رہی ہے، سرنگیں تباہ کر رہی ہے اور اسلحہ ضبط کر رہی ہے، اور اس عمل میں حزب اللہ کی طرف سے کوئی مزاحمت نہیں ہوئی۔

لبنان کے صدر نے کہا کہ: حزب اللہ لبنان کے مفادات سے باخبر ہے، اور بین الاقوامی و علاقائی حالات بھی اس سلسلے میں مددگار ہیں۔ ہمارے اور حزب اللہ کے درمیان اسلحے کو صرف ریاست کے کنٹرول میں دینے کے معاملے پر پیغامات کا تبادلہ ہوا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ: اسلحے کی ریاستی انحصاری پر گفتگو ایک دو طرفہ مکالمہ ہوگی، جو صدرِ جمہوریہ اور حزب اللہ کے درمیان براہ راست ہو گی۔

جوزف عون نے کہا: فیصلہ ہو چکا ہے کہ اسلحہ صرف ریاست کے کنٹرول میں ہوگا، لیکن اس فیصلے پر عمل درآمد گفت‌وگو کے ذریعے ہونا چاہیے، نہ کہ زور و زبردستی سے۔

آخر میں انہوں نے کہا: ہمیں ایک قومی سلامتی کی حکمتِ عملی کی ضرورت ہے، جو لبنان کو مضبوط کرے، اور اسی کے اندر سے ملک کی دفاعی حکمتِ عملی بھی تیار کی جائے گی۔/

 

4276463

نظرات بینندگان
captcha