
ایکنا نیوز- nationthailand نیوز کے مطابق گزشتہ سال تھائی لینڈ کی حلال برآمدات 8.85 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں۔ اس کے باوجود یہ مقدار عالمی حلال مارکیٹ کا صرف 1.6 فیصد ہے۔
تھائی لینڈ کے نئے اقتصادی منظرنامے پر سیمینار
12 نومبر کو منعقدہ سیمینار "تھائی لینڈ کا نیا چشمانداز" میں ملک کے اقتصادی راستے پر بحث کی گئی۔ سیمینار کا مرکزی محور حلال صنعت تھی، جو تھائی لینڈ کی مستقبل کی معیشت کا بنیادی محرک سمجھی جا رہی ہے۔
سوپاکیت بونسیری، جو اس ملک کے آفس آف انڈسٹریل اکنامکس (OIE) کے ڈائریکٹر جنرل ہیں، نے اپنی تقریر "تھائی لینڈ کا نیا چشمانداز: عالمی حلال معیشت" میں کہا کہ 2023 کی OIE تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ حلال صنعت اب صرف خوراک تک محدود نہیں رہی، بلکہ ادویات، کاسمیٹکس، کیمیکل مصنوعات، کپڑے، میڈیکل آلات، نباتاتی مصنوعات، سپلیمنٹس، مویشیوں کی خوراک، پیکجنگ، سیاحت اور ٹرانسپورٹیشن سمیت مختلف شعبوں تک پھیل چکی ہے۔
عالمی مارکیٹ کے مقابلے میں تھائی لینڈ کی موجودہ پوزیشن
بڑے عالمی حلال مارکیٹ کے باوجود، تھائی لینڈ کی موجودہ حلال برآمدات 8.85 ارب ڈالر ہیں، جو کہ 546 ارب ڈالر مالیت پر مشتمل عالمی حلال مارکیٹ کا صرف 1.6 فیصد بنتی ہیں۔ یہ اعداد و شمار اس شعبے میں ترقی کے وسیع امکانات کو ظاہر کرتے ہیں۔
سوپاکیت کے مطابق، اس وقت تھائی لینڈ کی سب سے بڑی حلال برآمدات میں خوراک شامل ہے، جو کُل حلال برآمدات کے 67 فیصد (تقریباً 6 ارب ڈالر) پر مشتمل ہے۔ اس کے بعد کیمیکل مصنوعات 20 فیصد (1.75 ارب ڈالر) کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
دنیا کے سرفہرست حلال برآمد کرنے والے ممالک
دنیا کے پانچ بڑے حلال برآمد کنندگان یہ ہیں:
چین
امریکہ
بھارت
جرمنی
برازیل
ان ممالک کی سب سے بڑی منڈی اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے رکن ممالک ہیں۔ ترکی 18 فیصد (تقریباً 45 ارب ڈالر) حلال مصنوعات درآمد کرتا ہے، جبکہ سعودی عرب، انڈونیشیا، متحدہ عرب امارات اور ملائیشیا تھائی لینڈ کے لیے انتہائی اہم اور تیزی سے بڑھتی ہوئی منڈیاں ہیں۔
حلال صنعت — تھائی لینڈ کے نئے اقتصادی مستقبل کا دروازہ
سوپاکیت نے آخر میں کہا کہ حلال صنعت تھائی لینڈ کی نئی اقتصادی پیشرفت کا دروازہ ہے، کیونکہ یہ شعبہ ملک کی خوراک، سیاحت اور صحت کے شعبوں میں موجود مضبوط صلاحیتوں سے فائدہ اٹھاتا ہے۔/
4317031