ایکنا کے رپورٹر کے مطابق، جلیل بیتمشعلی، ادارہ علمی تحقیقی قرآنی کے سربراہ اور ایکنا کے منیجنگ ڈائریکٹر نے منگل کی شب، قرآن و معارف سیما چینل کے پروگرام «آرمان» میں شرکت کی اور اس موقع پر اس ادارے اور خبر رساں ایجنسی کی کارکردگی اور آئندہ کے منصوبوں پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے 18 فروردین کو ایکنا کے دفتر میں منعقد ہونے والے نوروزی قرآنی اجتماع کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ:
"اس نشست میں قرآنی میدان کے بزرگوں، قراء اور حفاظ کی شرکت سے ایک خوبصورت معنوی محفل منعقد ہوئی۔ یہ سالانہ محفل رہبر معظم انقلاب کے اس فرمان کی روشنی میں منعقد کی جاتی ہے جس میں قرآنی مراکز کے درمیان اشتراک عمل اور وحدت رویہ پر زور دیا گیا تھا۔"
ان کا کہنا تھا : "آج ایکنا محض ایک ذیلی جهادی ادارہ نہیں رہا، بلکہ نظام اسلامی کا ایک معتبر و رسمی میڈیا آؤٹ لیٹ بن چکا ہے جو تبلیغی جہاد (جهاد تبیین) میں پیش پیش ہے۔
یہ ادارہ اب 22 زندہ عالمی زبانوں میں خبریں شائع کرتا ہے اور یوں بینالمللی سطح پر نمایاں مقام حاصل کر چکا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا:
"ایکنا کو جامعہ و حوزہ کے علمی حلقوں میں بھی خوب پذیرائی حاصل ہے اور دانشورانہ حلقے اس پر مکمل اعتماد رکھتے ہیں۔"
بیتمشعلی نے کہا:
"خبریں دینا ایکنا کی کارکردگی کا صرف ایک پہلو ہے، بلکہ یہ ادارہ مسئلہمحور بھی ہے۔ یہ خبر رساں ادارہ معاشرتی و قرآنی مسائل کو تجزیاتی انداز میں بیان کرتا ہے، ماہرین سے گفتگو، ان کے نظریات اور تحلیلات کے ذریعے حل پیش کرنے کی کوشش کرتا ہے۔"
ان کا کہنا تھا :"جهاد دانشگاهی کے ایک بہترین اقدامات میں سے ایک یہ تھا کہ اس نے یونیورسٹی قرآنی فاونڈیشن کی بنیاد رکھی جو اب تک قرآنی طلبہ کے 24 قومی مقابلوں کی میزبانی کر چکا ہے۔
اب یہ پروگرام جشنواره قرآنی دانشگاهیان کے نام سے جاری ہے اور وزارت صحت، علاج و طبی تعلیم کی طرف سے اس کا 36واں دور حال ہی میں منعقد ہوا۔"
انہوں نے کہا:
"جهاد دانشگاهی نے یونیورسٹیوں میں قرآنی انجمنیں تشکیل دینے میں نمایاں کردار ادا کیا۔
ایک ملاقات میں رہبر معظم نے جهاد دانشگاهی کو منتخب اور اعلیٰ کاموں پر توجہ دینے کی ہدایت کی، جس کے نتیجے میں سازمان قرآنی دانشگاهیان وجود میں آیا، ایک ادارہ جس کی آٹھ شاخیں ہیں اور ایکنا ان میں سے ایک اہم شعبہ ہے۔"
بیتمشعلی نے کہا:
"اس ادارے کے اہم کاموں میں سے ایک، مسلمان طلبہ کے بینالمللی قرآنی مقابلوں کا انعقاد ہے۔
اب تک 64 ممالک کے امیدوار ان مقابلوں میں شرکت کی آمادگی ظاہر کر چکے ہیں اور 20 دیگر ممالک ابھی رجسٹریشن کے منتظر ہیں۔"
انہوں نے کہا:
"پہلے یہ مقابلے صرف تلاوت اور حفظ قرآن کی دو صنفوں میں ہوتے تھے، مگر اس سال ایک نئی پہل کی گئی ہے:
ہم نے قرآنی ٹیکنالوجی اور تخلیقی پروڈکٹس کی صنف میں بھی ایک خصوصی انعام رکھا ہے، جس میں اب تک 9 ممالک نے شرکت کی ہے۔"
انہوں نے آخر میں کہا:
"ہفتمین بینالمللی قرآنی مقابلے خرداد ماہ (جون) میں حضوری انداز میں منعقد ہوں گے۔ ہم انتظامی سطح پر مکمل تیاری کے ساتھ اس بڑے قرآنی اجتماع کا انعقاد کرنے جا رہے ہیں۔"
4276651