اکیاسی سال کی عمر میں قرآن پاک کو ہاتھ سے لکھنے والے ترک خوشنویس کا قابلِ تقلید کارنامہ

IQNA

اکیاسی سال کی عمر میں قرآن پاک کو ہاتھ سے لکھنے والے ترک خوشنویس کا قابلِ تقلید کارنامہ

4:12 - April 25, 2025
خبر کا کوڈ: 3518376
ایکنا: ترک بزرگ نے کھن سالی کی عمر میں قرآن کی کتابت کرلی، انکا کہنا تھا کہ یہ کام انکو سکون دیتا تھا۔

ایکنا نیوز-  ڈیلی صباح نیوز کے مطابق حلمی شہید اوغلو، جنہوں نے 71 سال کی عمر میں عربی زبان سیکھی، قرآنِ کریم کو مکمل طور پر اپنے ہاتھ سے لکھنے میں کامیاب ہو گئے۔

شہید اوغلو نے اپنی تعلیم کا آغاز ترکی کے ضلع تورتوم (ارزروم) کے ایک دیہی اسکول میں روزانہ 10 کلومیٹر پیدل چل کر کیا، اور بعد ازاں اپنی محنت اور عزم کی بدولت انیس سو چھیاسٹھ (1966) میں انقرہ یونیورسٹی کے فیکلٹی آف اکنامک اینڈ کامرس سے فارغ التحصیل ہوئے۔

انہوں نے اپنی پوری زندگی میں کتاب اور مطالعے کو محورِ زندگی بنایا۔ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی علم سے ناتا جوڑے رکھا اور عثمانی ترکی کے کورس میں داخلہ لے کر اپنی زندگی کا ایک نیا باب شروع کیا۔

شہید اوغلو نے 71 سال کی عمر میں عربی خوشنویسی سیکھنے کا آغاز کیا اور کچھ ہی عرصے بعد یہ فیصلہ کیا کہ وہ قرآنِ مجید کو اپنے ہاتھ سے لکھیں گے۔

قرآن، اولاد کے لیے ایک روحانی ورثہ

انہوں نے قرآن کو "اپنی اولاد کے لیے سب سے مقدس ورثہ" قرار دیا اور برسوں کی محنت کے بعد یہ عظیم کام مکمل کیا۔ ان کے بقول، یہ عمل نہ صرف عبادت ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک روحانی تحفہ بھی ہے۔

انہوں نے بتایا: "70 سال کی عمر کے بعد میں نے عربی حروف پڑھنے اور لکھنے کا آغاز کیا۔ میرے آس پاس کے لوگ میرے لکھنے کو خوبصورت کہتے تھے، اور میری مرحوم اہلیہ نے مجھے بہت حوصلہ دیا۔ میں نے خوشنویسی کا آغاز چھوٹی سورتوں سے کیا۔"

آٹھ سالہ سفر، روحانی سکون

شہید اوغلو نے وضاحت کی کہ قرآن کی کتابت کا عمل کئی سال پر محیط رہا۔ اس دوران مناسب کاغذ کی تلاش اور بار بار نظرثانی جیسے مراحل شامل تھے، اور مکمل عمل تقریباً آٹھ سال میں مکمل ہوا۔

انہوں نے کہا: "اس عمل میں میری سب سے بڑی تحریک یہ تھی کہ میں ایک ایسا روحانی ورثہ چھوڑوں جو ہمیشہ باقی رہے۔ قرآن لکھنا میرے لیے روحانی سکون کا ذریعہ بنا۔ میں خوش ہوں کہ میں نے اپنے پیچھے ایک ابدی میراث چھوڑی۔ میں نے اپنے تینوں بچوں کو اس قرآن کی طباعتی کاپی پیش کی، جو میرے لیے سب سے بڑی خوشی اور تسکین کا سبب ہے۔"

جوانوں کے نام پیغام

شہید اوغلو نے نوجوانوں کو یہ نصیحت کی:

"مطالعہ کیجیے! کیونکہ قرآن کا پہلا حکم ’اقْرَأ‘ (پڑھ!) میری زندگی کے تمام مراحل پر اثرانداز رہا ہے۔"

 

4278038

نظرات بینندگان
captcha