حج؛ وحدت کی گفتگو کے لیے موقع

IQNA

حجت‌الاسلام سیاوشی

حج؛ وحدت کی گفتگو کے لیے موقع

7:12 - May 28, 2025
خبر کا کوڈ: 3518560
ایکنا: حج: امتِ مسلمہ کے اتحاد، عزت اور استقامت کی مظہر اور وحدت ڈائیلاگ کے لیے بہترین موقع ہے۔

ایکنا رپورٹ کے مطابق– حج محض ایک فردی یا اجتماعی عبادت نہیں بلکہ امتِ اسلامی کی وحدت، عزت اور استقامت کا عملی مظہر اور عالمی استکبار کے خلاف مزاحمت کی ایک عظیم علامت ہے۔ حج ایک ایسی ثقافتی سفارت کاری (Cultural Diplomacy) کی شکل اختیار کر چکا ہے جو اسلامی وحدت اور تقریب بین المذاہب کے گفتمان کو عالمی سطح پر عام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بھی حاجیوں اور حج انتظامیہ سے ملاقات میں حج کو ظاہری لحاظ سے سیاسی اور باطنی لحاظ سے عبادی و معنوی قرار دیا، اور فرمایا کہ حج کے تمام پہلو پوری انسانیت کے فائدے کے لیے ہیں۔ انہوں نے فرمایا:

"آج امت اسلامی کے لیے سب سے بڑی ضرورت اتحاد اور توانائیوں کا اشتراک ہے۔ اگر یہ اتحاد موجود ہوتا تو غزہ اور یمن جیسے مسائل پیش نہ آتے۔"

مزید فرمایا کہ اسلامی دنیا میں اختلاف اور تفرقہ بازی، سامراج، امریکہ اور صہیونی رژیم کو مسلم اقوام پر مسلط ہونے کا موقع دیتی ہے۔

حج؛ الٰہی مرکزیت اور شیطانی مظاہر سے برائت

حجت‌الاسلام اسماعیل سیاوشی نے ایکنا سے گفتگو میں حج کو ایک عالمی مذہبی، دینی، معنوی، سیاسی اور سماجی اجتماع قرار دیا اور کہا:

·       حاجی احرام باندھ کر حق و حقیقت کی طرف متوجہ ہوتا ہے؛

·       رمی جمرات کے ذریعے وہ شیطان کو پتھر مارتا ہے اور اپنے ذہن کو الٰہی بنانے کی کوشش کرتا ہے؛

·       طوافِ کعبہ اس بات کا پیغام دیتا ہے کہ تمام مسلمان خدا کے گرد جمع ہوں۔

انہوں نے کہا کہ حج میں جاذبہ بھی ہے اور دافعہ بھی؛ یعنی نیک کردار اور پاک نیت والے حاجیوں کو قریب کیا جائے، اور شیطان صفت اور استکباری عناصر سے اظہارِ برائت کیا جائے — جس کا سب سے بڑا نمونہ آج امریکہ ہے۔

حج؛ ایک سیاسی شعور اور امت اسلامی کی مزاحمت

سیاوشی نے کہا کہ دین اور سیاست الگ نہیں، بلکہ دین کا تقاضا ہے کہ مسلمان سیاسی بصیرت رکھے۔ قرآن کا واضح فرمان ہے:

"وَلَن یَجْعَلَ اللهُ لِلْکافِرینَ عَلَی الْمُؤمِنینَ سَبیلا" (اللہ تعالیٰ کافروں کو اہل ایمان پر غالب آنے کا ہرگز کوئی راستہ نہیں دے گا)

انہوں نے کہا:

·       حج میں مسلمان صف‌بہ‌صف ہوتے ہیں، ایک جیسا لباس پہنتے ہیں، اور برائت از مشرکین کے ذریعے دشمنانِ اسلام سے واضح لاتعلقی کا اعلان کرتے ہیں؛

·       اگرچہ بعض سیاسی رکاوٹیں اس روح کو محدود کر دیتی ہیں، لیکن پھر بھی یہ پیغام بہت واضح ہے۔

کیا حج، صہیونی مظالم کے خلاف مؤثر آواز بن سکتا ہے؟

سیاوشی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ:

"اگرچہ حج ایک عالمی حرکت ہے جو اسلامی وحدت کو فروغ دے سکتی ہے، لیکن آج مسلم اقوام اور ان کی حکومتوں کے مابین بہت بڑا فاصلہ ہے۔"

·       انہوں نے کہا کہ بعض اسلامی حکومتیں، حقیقت میں اسلامی نہیں ہیں؛

·       وہ امت مسلمہ کے جذبات کی نمائندگی نہیں کرتیں؛

·       اسی لیے حج کی انقلابی اور سیاسی روح پوری طرح سے ظاہر نہیں ہو پاتی۔/

 

4284507

نظرات بینندگان
captcha