یہودی کنسٹ اور قرآن سے دوری کے لیے فنڈنگ

IQNA

یہودی کنسٹ اور قرآن سے دوری کے لیے فنڈنگ

6:08 - May 31, 2025
خبر کا کوڈ: 3518571
ایکنا: صہیونی ماہر کے مطابق مسلمانوں کو قرآن سے دوری کے لیے بھاری فنڈنگ پر کام ہورہا ہے۔

ایکنا نیوز-  (علی معروفی آرانی – صہیونی أمور کے ماہر کی رپورٹ: علی معروفی آرانی نے اپنی خصوصی تحریر میں کہا ہے کہ رژیم صہیونیستی اور اس کے حامی، فلسطینیوں کی اصل داستانوں کو دبانے، اور قرآن سے مسلمانوں کو دور رکھنے کے لیے بڑے پیمانے پر مالی و میڈیا پروپیگنڈہ کر رہے ہیں۔

 صہیونی منصوبے کی مالی پشت پناہی:

·       اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیست) نے گزشتہ سال 500 ملین ڈالر کا بجٹ منظور کیا تاکہ لبنان، اردن، فلسطین، مصر، ترکی اور امارات جیسے مسلم ممالک میں مسلمانوں کو قرآن، اخلاقیات اور دینی شعور سے دور کیا جا سکے۔

·       یہ سرمایہ فحش یا نیم فحش امریکی فلمیں اور ڈرامے، خاص طور پر رمضان اور ایام حج میں نشر کرنے، خاندانی خیانت اور اخلاقی زوال کو معمول بنانے، اور اسرائیل سے تعلقات کی عادی سازی جیسے مقاصد کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

 قرآن کی تنبیہ:

·       قرآن کریم واضح طور پر صہیونی یہودیوں کو مسلمانوں کے بدترین دشمن قرار دیتا ہے:

"وَلَتَجِدَنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَدَاوَةً لِلَّذِينَ آمَنُوا الْيَهُودَ" (مائدہ: ۸۲)

 صہیونیت کا چہرہ:

·       حالیہ مظالم جیسے غزہ، لبنان اور یمن پر حملے صہیونیوں کے غیرانسانی، جابرانہ اور وحشیانہ رویے کی عکاسی کرتے ہیں۔

·       صہیونیت کا تعلق نہ حضرت موسیٰؑ کی تعلیمات سے ہے اور نہ تمام یہودیوں کی حمایت اسے حاصل ہے؛ جس طرح وهابیت اسلام میں ایک منحرف گروہ ہے، ویسے ہی صہیونیت یہودیت میں ہے۔

 صہیون‌شویی (Zionwashing):

·       صہیونی دانشور تاریخی و مذہبی متون کو صہیونی نظریات کے مطابق موڑ کر "تاریخی جواز" پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

·       وہ قرآن کو جو کہ صہیونی تسلیم نہیں کرتے، اپنے ناپاک مقاصد کے لیے غلط طریقے سے استعمال کرتے ہیں۔

 دینی جنگ اور جعلی دینی پروپیگنڈا:

·       اسرائیل میں شیعہ اور اسلامی تعلیمات پر تحقیق کے بڑے مراکز بنائے گئے ہیں جہاں قرآن کی تفاسیر اور احادیث کو تحریف شدہ انداز میں پیش کیا جاتا ہے۔

 

صهیونیست‌ها بر دورماندن مسلمانان از قرآن سرمایه‌گذاری می‌کنند

·       جعلی احادیث گھڑ کر انہیں مسلمانوں میں پھیلایا گیا ہے، اور مسلمانوں کو ہی قرآن کی تحریف کا الزام دیا جا رہا ہے۔

 مقصد: قرآن سے دوری اور اسرائیل کی طرف جھکاؤ

·       صہیونی طاقتیں، مسلمان معاشروں میں قرآنی طرزِ زندگی کو زائل کرنا چاہتی ہیں تاکہ اسلامی وحدت اور مزاحمت کو کمزور کیا جا سکے۔

·       قرآن سے دوری، عادی‌سازی روابط، اور رسول اللہ ﷺ کی سیرت سے انحراف، اس منصوبے کے مرکزی نکات ہیں۔

.

صهیونیست‌ها بر دورماندن مسلمانان از قرآن سرمایه‌گذاری می‌کنند

 

اس یادداشت میں واضح کیا گیا ہے کہ رژیم صہیونیستی قرآن سے بیزاری اور مسلمانوں کو دین سے دور کرنے کے لیے ہر سطح پر کام کر رہی ہے۔ اس لیے مسلمانوں کو بیدار رہنے، قرآن سے جُڑے رہنے اور فکری استقامت کی ضرورت ہے تاکہ وہ صہیونی چالوں کا شعوری اور اجتماعی طور پر مقابلہ کر سکیں۔

 

4285433

نظرات بینندگان
captcha