ایکنا نیوز- عربی 21 نیوز کے مطابق عالمی اتحاد علمائے مسلمین نے اپنے بیان میں عید قربان کی خوشی کے موقع پر امت مسلمہ کو مبارکباد دی ہے، لیکن ساتھ ہی اس بات پر زور دیا کہ عید کی خوشیوں کے باوجود ہم اپنے غزہ کے مظلوم بھائیوں اور بہنوں کی المناک حالت کو فراموش نہیں کر سکتے۔ کیونکہ وہ وحشیانہ حملوں اور بچوں، خواتین اور بوڑھوں کے خلاف بدترین نسل کشی کا شکار ہیں۔ ان کی زندگی کے تمام پہلو، جیسے کہ ہسپتال، اسکول، مساجد حتیٰ کہ گرجا گھر بھی حملوں کا نشانہ بن رہے ہیں۔ ان سب سے زیادہ تلخ بات یہ ہے کہ دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور بین الاقوامی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی اس جارح اور غاصب رژیم کے خلاف کوئی مؤثر اقدام نہیں کر رہیں، جو فلسطین کے عوام اور ان کی سرزمین کو تباہ کر رہی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے: اب وقت آ گیا ہے کہ عالم اسلام اور عالمی برادری محض مذمت اور تنقید سے آگے بڑھ کر اپنی حقیقی اخلاقی اور انسانی ذمہ داری کو نبھائیں، جارحیت کو روکا جائے، غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے، انسانی امداد کے لیے راستے فوری طور پر کھولے جائیں اور بے گناہ شہریوں کو جاری نسل کشی سے بچایا جائے۔
عالمی اتحاد علمائے مسلمین نے اپنے بیان میں امت مسلمہ، اس کے رہنماؤں، علما، مفکرین، ذرائع ابلاغ سے وابستہ افراد اور عوام کو اتحاد اور ہمبستگی کی دعوت دی اور اس معاملے پر ایک خالص اور سنجیدہ مؤقف اپنانے کی اپیل کی۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ہمیں اپنے فرائض، اللہ تعالیٰ اور مظلوموں کے حوالے سے اپنی کوتاہیوں کا جائزہ لینا چاہیے۔
بیان کے آخر میں اتحاد نے اتحاد و یکجہتی کے حصول، باہمی ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ دینے اور امن، آزادی، عدل اور صلح کا ایک مہذب نمونہ پیش کرنے کی سنجیدہ کوششوں پر زور دیا۔