«حراء» مکه میں لاکھوں زائرین کے لیے نیا تجربہ

IQNA

«حراء» مکه میں لاکھوں زائرین کے لیے نیا تجربہ

15:07 - July 02, 2025
خبر کا کوڈ: 3518735
ایکنا: حرا کے ثقافتی علاقے کو زائرین کے لیے نیا تجربہ قرار دیا جاتا ہے جہاں زائرین تاریخ اور روحانیت سے آشنا ہوتے ہیں۔

ایکنا نیوز-  سعودی نیوز (واس) کے مطابق منطقۂ ثقافتی حراء، جو مکہ مکرمہ میں جبلِ یا غار حراء کے قریب واقع ہے، سعودی عرب کے نمایاں اور منفرد سیاحتی و ثقافتی مقامات میں سے ایک شمار ہوتا ہے۔ یہ مقام سال بھر، دن و رات کے ہر پہر میں، بڑی تعداد میں زائرین اور سیاحوں کا مرکز رہتا ہے۔

مقام اور رقبہ

منطقۂ حراء، ملک فیصل روڈ کے متوازی سڑک کے قریب واقع ہے جو مکہ کو طائف سے ملاتی ہے اور شہر مکہ میں داخل ہونے اور نکلنے کا ایک مرکزی راستہ شمار ہوتا ہے۔ اس کا کل رقبہ تقریباً 67 ہزار مربع میٹر ہے اور یہ مختلف قومیتوں اور طبقات سے تعلق رکھنے والے زائرین اور سیاحوں کی خصوصی توجہ کا مرکز ہے۔

مکتبہ قرآن (قرآن میوزیم)

منطقۂ حراء میں قائم قرآن کریم کا عجائب گھر (میوزیم) ایک علمی اور بصری تجربہ فراہم کرتا ہے۔ یہاں درج ذیل امور کو سمیٹا گیا ہے:

نایاب قرآنی نسخے

تاریخی مصاحف

انٹرایکٹو بصری نمائشیں (interactive visual displays)

قرآن کریم کی تاریخی تدوین اور مختلف دورِ اسلامی میں قرآن پر دی جانے والی توجہ کی جھلکیاں

اس میوزیم کا مقصد:

قرآن مجید کی قدر و منزلت کو اجاگر کرنا

زائرین کو ایک جدید اور مؤثر انداز میں قرآن کے پیغام اور تاریخ سے روشناس کرانا

الٰہی کتاب کے ساتھ مسلمانانِ عالم کے گہرے تعلق کو نمایاں کرنا ہے

وحی کی نمائش (Exhibition of Revelation)

منطقۂ حراء کی ایک اہم خصوصیت غارِ حراء سے اس کی قلبی و معنوی وابستگی ہے— وہ مقام جہاں رسول اللہ ﷺ پر پہلی وحی نازل ہوئی۔

وحی کی یہ نمائش (معرض الوحی):

نزولِ وحی کی ابتدائی مناظر کو بصری انداز میں پیش کرتی ہے

ان مقدس لمحات کی عظمت کو زندہ کرتی ہے

زائرین کو بعثتِ نبوی ﷺ کے اولین مرحلے کی روحانی فضا سے آشنا کرتی ہے

تفریحی و تجارتی سہولیات

منطقۂ ثقافتی حراء میں صرف مذہبی اور تاریخی پہلو نہیں بلکہ تفریحی، ثقافتی اور تجارتی مراکز بھی شامل ہیں، جن میں:

·       روایتی و جدید طرز کے کیفے اور ریستوران

·       سیاحوں کے لیے آرام دہ بیٹھک گاہیں اور شاپنگ مقامات

یہ علاقہ مذہبی، تعلیمی، ثقافتی اور سیاحتی پہلوؤں کو یکجا کرتا ہے، جو اسے نہ صرف مکہ مکرمہ کا بلکہ پورے عالم اسلام کا ایک نمایاں مرکز بنا دیتا ہے۔/

 

 

نظرات بینندگان
captcha