ایکنا نیوز- الریاض نیوز کے مطابق خانہ خدا کے مہمان اور حجاج کرام، جو مختلف ممالک سے تعلق رکھتے تھے، مناسک حج کی ادائیگی کے بعد مدینہ منورہ پہنچے اور مجمعِ چاپ و نشر قرآنِ کریم ملک فہد کا دورہ کیا۔
عمرہ زائرین کی ایک بڑی تعداد نے بھی اس نمایاں اسلامی مرکز کا دورہ کیا، جو قرآن مجید کی طباعت و اشاعت کے میدان میں سعودی عرب کا پیشگام ادارہ ہے۔
انڈونیشیا، بھارت، چین، بنگلہ دیش، مصر، تاجکستان، عراق، پاکستان، الجزائر، یمن اور امریکہ جیسے ممالک سے آئے ہوئے زائرین نے مدینہ منورہ میں واقع اس قرآنی مرکز کا مشاہدہ کیا اور قرآن پاک کی طباعت، ترجمہ، اور اس کے مختلف مراحل سے واقفیت حاصل کی۔
زائرین کو بتایا گیا کہ مدینہ کا یہ قرآنی مجمع جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے قرآن مجید کے تحفظ اور اس کے مختلف زبانوں میں اشاعت کے لیے سرگرم عمل ہے۔ یہ اقدام سعودی عرب کے اس وژن کا حصہ ہے جس کا مقصد اسلام کے اعتدال پسند پیغام کو دنیا تک پہنچانا اور بین الثقافتی تبادلوں کو فروغ دینا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ مجمعِ ملک فہد دنیا بھر میں قرآن کریم کی طباعت و تقسیم کا سب سے بڑا مرکز ہے، جس کا باقاعدہ افتتاح 30 اکتوبر 1984 کو مدینہ منورہ میں ہوا تھا۔
یہ ادارہ سعودی عرب کے اہم ترین مذہبی و ثقافتی مراکز میں شمار ہوتا ہے، جس نے دنیا بھر، بالخصوص اسلامی ممالک میں، صحیح اور مستند نسخوں کے ذریعے قرآن مجید کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
مرکز کا بنیادی مشن یہ ہے کہ قرآن مجید کو مستند قراءتوں (روایاتِ متواترہ) کے مطابق چھاپا جائے، جنہیں اسلامی علما اور ماہرین علومِ قرآنی کی جانب سے منظور شدہ قرار دیا گیا ہے۔
قرآن کے خطاط کے ذریعے تیار کردہ ابتدائی نسخے کو لفظ بہ لفظ اور حرف بہ حرف انتہائی باریک بینی سے جانچا جاتا ہے اور اسے منظور شدہ نسخے کے مطابق پرکھا جاتا ہے۔ یہ ذمہ داری "کمیٹی برائے علمی تطبیق و جانچ قرآن" کے سپرد ہے، جو معروف قراء کرام کی ریکارڈ شدہ تلاوتوں سے بھی استفادہ کرتی ہے۔
طباعت پر نگرانی کا عمل چند مراحل پر مشتمل ہوتا ہے، جن میں ابتدائی نگرانی، دورانِ طباعت معائنہ، اور آخری نسخے کی جانچ شامل ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ مرکز میں قائم ترجمہ یونٹ قرآن کریم کو مختلف زبانوں میں ترجمہ کرنے کی ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہے، تاکہ ان مسلمانوں تک بھی قرآن کا پیغام پہنچایا جا سکے جو عربی زبان سے واقف نہیں ہیں۔ یہ اقدام رسول اکرم ﷺ کی اس تعلیم پر مبنی ہے کہ اللہ کا پیغام تمام انسانوں تک پہنچایا جائے۔