ایکنا نیوز- مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق، پاپ لیو چہار دہم، سربراہِ ویٹیکن، نے غزہ کی پٹی میں واحد کیتھولک چرچ پر اسرائیلی فضائی حملے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے اور جنگ کی "وحشیگری" کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بیان اُس وقت سامنے آیا جب جمعرات کے روز غزہ شہر میں واقع کلیسائے خاندانِ مقدس (Church of the Holy Family) پر ہونے والے حملے میں تین افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے، جن میں ایک پادری بھی شامل ہے۔
پاپ نے کہا: "میں عالمی برادری سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ انسانی حقوق کے قوانین کا احترام کرے، اور عام شہریوں کے تحفظ کے اپنے وعدوں پر قائم رہے۔ اجتماعی سزا، طاقت کے بے مہار استعمال اور لوگوں پر جبری ہجرت مسلط کرنے جیسے اقدامات کو روکا جائے۔"
اس سے قبل، اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے بھی غزہ میں لاطینی خانقاہ پر اسرائیلی بمباری کی شدید مذمت کی تھی، اور اسے "عبادت گاہوں اور بے گھر افراد کے خلاف ایک اور نیا جرم" قرار دیا تھا۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ "اسرائیلی قابضین کی جانب سے چرچ کو نشانہ بنانا فلسطینی قوم کی مکمل تباہی کے لیے جاری ہمہ گیر جنگ کا حصہ ہے۔"
ادھر وائٹ ہاؤس نے بھی بیان دیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران اس حملے پر اپنی ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق، ٹرمپ نے اس واقعے کو ایک "بڑی غلطی" قرار دیا اور نیتن یاہو سے مطالبہ کیا کہ وہ اس حملے سے متعلق ایک سرکاری وضاحتی بیان جاری کریں تاکہ بتایا جا سکے کہ دراصل ہوا کیا تھا۔/
4295442